
نئی دہلی،22دسمبر(ہ س)۔سینٹر فار انوویشن اینڈ انٹ پرونیورشپ (سی آئی ای) جامعہ ملیہ اسلامیہ نے یونیورسٹی کیمپس میں بروز جمعہ مورخہ انیس دسمبر دوہزار پچیس کو کامیابی کے ساتھ وائی ای چوٹی کانفرنس منعقد کی۔ دن بھر چلنے والی چوٹی کانفرنس میں یوتھ انٹ پرونیورشپ،اختراعیت،پائے داری اور سماجی اثر کے فروغ کے لیے ایک پلیٹ فارم میں ممتاز علمی شخصیات، صنعت کے لیڈرز،پالیسی ساز،مہم جو اور طلبہ اکٹھا ہوئے۔پروگرام کے افتتاحی اجلاس میں ممتاز مہمانوں نے بشمول پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر محمد شریف،ڈین،فیکلٹی آف انجینرئنگ،جناب میتھیو متھم،بانی یوتھ ایڈ فاونڈیشن،جناب روندر سنگھ راٹھور،کنڑی مینجر،یو پی ایس،جناب غلام مصطفی اور صدرو سی ای او،الامیر سعودی ٹکنیکل کو شرکت کی۔ چوٹی کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد پروفیسرریحان خان سوری، ڈائریکٹر،سی آئی ای کی خیر مقدمی گفتگو ہوئی۔انہوں نے اپنی گفتگو میں سینٹر کے اختراعیت اور سماجی طورپر ذمہ دار انٹرپرونیوز کی صلاحیتو ں کو جلا بخشنے کے وڑن کو اجاگرکیا۔سی آئی ای کی پروفیسر انچارچ پروفیسر سمی ملہوترا نے اپنی افتتاحی تقریر میں تجرباتی آموزش اور علمی وصنعت کی اکائیوں میں اشتراک کی اہمیت پر زور دیا۔پروفیسر مظہر آصف،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے صدارتی تقریر کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اختراعیت، انٹرپریونیورشپ اور سماج کے تئیں ذمہ دارقیادت کو پروان چڑھانے میں یونیورسٹی کے اہم رول پر زور دیا۔انہوں نے کہاکہ وائی ای چوٹی کانفرنس جیسے پلیٹ فارم طلبہ کو حقیقی دنیا سے روبرو کراتے ہیں اور انہیں پرقوت کاموں میں تصورات کو تبدیل کرنے کے لائق بناتے ہیں۔پروفیسر مظہر آصف نے اسٹارٹ اپ اور ہنر سازی کے سلسلے میں ساز گار ماحول تیار کرنے کے لیے سینٹر کی تعریف کی اور نوجوان اذہان کو انٹرپرینورشپ کو صرف بطور کیریئر منتخب کرنے کی تحریک نہیں دی بلکہ تعمیر قوم،روزگار کی ایجاد اور شمولیتی ترقی کے لیے ایک موثر وسیلے کے طورپر اپنانے کی بھی تحریک دی۔افتتاحی اجلاس کے بعد ایڈوانسڈ بیکری ٹریننگ اینڈ بیسک ٹریننگ پروگرام کے طلبہ کی تیار کردہ بیکری مصنوعات کو تمام مندوبین کی خدمت میں خوب صورتی سے پیش کیا گیا۔ سب نے اسے خوب سراہا اور سی آئی ای کے زیر اہتمام جاری ہنر پر مبنی پروگرام کے ذریعہ طلبہ کی عملی ہنر مندی،تخلیقیت اورانٹرپرینوریل امکانات کا مناسب اظہار بھی ہوا۔ چوٹی کانفرنس میں ’سس ٹین ایبلیٹی اینڈ سوشل امپیکٹ۔بلڈنگ بزنیسس دیٹ ہیلپ کمیونیٹیز‘ کے عنوان پر ایک فکر انگیز پینل مباحثہ بھی منعقد ہواجس میں سرکردہ انٹرپرنیورز اور اسٹارٹ اپس ماحولیاتی نظام کے ماہرین نے شرکت کی۔ظہرانے کے بعد اجلاس میں جوش و خروش اور توانائی سے بھر پوراپنے تصورات کو پیش کرنے کا پروگرام ہوا جس میں نئے اختراعیت پسندوں نے اپنے کاروبار کے تصورات جیوری کے سامنے پیش کیے۔پروگرام کے اخیر میں نوجوانوں میں اختراعیت،انٹ پرونیوشپ اور ہنر کے فروغ کے تئیں سی آئی ای،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے عہد کی توثیق کرتے ہوئے اختتامی اجلاس، جیتنے والی ٹیموں کو انعامات کی تقسیم اور صنعت کے ماہرین کی تحریک زا گفتگو ہوئی۔ علمی اکائیوں، صنعت اور سماج کے درمیان فاصلے کو کم کرنے والے شمولیتی اور متحرک انٹ پرونیوریل ماحولیاتی نظام کی تیاری کے سلسلے میں وائی ای چوٹی کانفرنس،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی متواتراور لگاتار کوششوں کی گواہ ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais