
دوحہ،22دسمبر(ہ س)۔دوحہ اور واشنگٹن نے اپنی شراکت داری کی مضبوطی کی تصدیق کی اور اسے علاقائی و بین الاقوامی چیلنجوں کے مقابلے میں امن و استحکام کے لیے تعاون کا ایک نمونہ قرار دیا ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں دونوں ممالک کے درمیان منعقدہ ساتویں سٹریٹجک مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ بیان میں قطر اور امریکہ نے علاقائی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے اور دفاعی سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی ترقی کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ اس شراکت داری میں ” العدید ایئر بیس “ کے فوجی ڈھانچے کی وسیع پیمانے پر جدید کاری بھی شامل ہے تاکہ فضائی اور بحری سلامتی کو بہتر بنایا جا سکے۔امریکی جانب سے قطر کی سلامتی اور اس کی علاقائی سالمیت کے لیے عزم کا اعادہ کیا گیا جبکہ قطر نے مشترکہ سکیورٹی چیلنجوں کے حل کے لیے مسلسل تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں فریقوں نے مئی میں صدر ٹرمپ کے دورے کے دوران دستخط کیے گئے ” ارادے کے بیان “ کی بھی توثیق کی جس میں 38 ارب ڈالر سے زیادہ کی ممکنہ سرمایہ کاری شامل ہے۔ اس میں العدید بیس کے اخراجات میں شراکت داری اور مستقبل کی دفاعی صلاحیتوں کی ترقی شامل ہے۔ فریقین نے فضائی دفاع کے لیے پہلے دو طرفہ مشترکہ کمانڈ سینٹر کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے قطر کی جانب سے جدید فوجی سازوسامان کے حصول کا خیرمقدم کیا جس میں ”جنرل ایٹومکس “ کمپنی سے 2 ارب ڈالر کے ڈرونز کا سودا اور ” ریتھیون “ کمپنی کے ساتھ اینٹی ڈرون صلاحیتوں کے لیے ایک ارب ڈالر کا معاہدہ بھی شامل ہے۔ بیان میں بتایا گیا کہ سٹریٹجک مذاکرات کی ٹیمیں 2026 کے آغاز میں دوبارہ ملاقات کریں گی تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں، سکیورٹی تعاون اور ثقافتی روابط جیسے شعبوں پر بات چیت کو آگے بڑھایا جا سکے۔ فریقین نے غزہ، ایران، شام، لبنان، افغانستان اور دیگر عالمی ترجیحات پر بھی بات چیت کی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan