
نئی دہلی، 22 دسمبر(ہ س)۔جمعیة علماءہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک باحجاب مسلم خاتون کا نقاب کھینچنے اور بعد ازاں فرقہ پرست عناصر کی جانب سے اس عمل کی تائید بلکہ اشتعال انگیز و نفرت آمیز بیانات دینے پر گہری تشویش اور سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ حجاب محض لباس کا مسئلہ نہیں بلکہ شخصی اور مذہبی آزادی جیسے بنیادی آئینی حقوق سے براہِ راست وابستہ ہے، جن کی مکمل ضمانت آئینِ ہند فراہم کرتا ہے۔ کسی بھی اآئینی منصب پر فائز شخص کی جانب سے ایسے نہایت حساس معاملے میں اس نوعیت کا طرزِ عمل نہ صرف مذکورہ خاتون کی تذلیل ہے بلکہ اس سے پورے ملک کے جذبات کو بھی شدید ٹھیس پہنچی ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ اس واقعے کا سب سے تاریک پہلو یہ ہے کہ ہر طبقے کی خواتین بالخصوص مسلم خواتین اپنے تحفظ کے حوالے سےفکر مند رہتی ہیں۔ اس طرح کے واقعات سے نہ صرف اس میں اضافہ ہوگا بلکہ اس بات کا حقیقی اندیشہ بھی ہے کہ نچلے درجے کے افسران اور اہلکار بھی باحجاب خواتین کے ساتھ اس سے کہیں زیادہ غیر مناسب، توہین اآمیز اور جارحانہ طرزِ عمل اختیار کرنے کی جسارت کر سکتے ہیں۔مولانا مدنی نے واضح کیا کہ جمعیةعلماءہند اس امر پر مسلسل زور دیتی آئی ہے کہ مذہبی شناخت اور شخصی اآزادی سے متعلق معاملات کو سیاسی مصلحتوں یا غیر سنجیدہ و غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی نذر نہیں کیا جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی گنگا جمنی تہذی اور باہمی احترام کا تقاضا ہے کہ تمام شہریوں کے مذہبی اور آئینی حقوق کا مکمل احترام یقینی بنایا جائے۔مولانا مدنی نے یہ مطالبہ کیا کہ نتیش کمار اس واقعے کے دور رس سماجی اثرات پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے فوری طور پر معذرت کا اظہار کریں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ آئندہ اس نوعیت کے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais