جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی اور ایم ایل اے کے مجرمانہ معاملات کو تیزی سے نمٹانے کی ہدایت دی
رانچی، 22 دسمبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاست کے ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کے خلاف زیر التواء فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے سلسلے میں سخت اور سنجیدہ موقف اختیار کیا ہے۔ پیر کو جسٹس رنگون مکھرجی کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے اس
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی اور ایم ایل اے کے مجرمانہ معاملات کو تیزی سے نمٹانے کی ہدایت دی


رانچی، 22 دسمبر (ہ س)۔

جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاست کے ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کے خلاف زیر التواء فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے سلسلے میں سخت اور سنجیدہ موقف اختیار کیا ہے۔ پیر کو جسٹس رنگون مکھرجی کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے اس سلسلے میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران، عدالت نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو زبانی ہدایات جاری کیں کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر ایم پیز اور ایم ایل ایز کے مجرمانہ معاملات کو جلد نمٹائے۔ عدالت نے واضح طور پر ریمارکس دیے کہ مقدمات کی سماعت میں غیر ضروری تاخیر نہ صرف عدالتی عمل کو متاثر کرتی ہے بلکہ براہ راست گواہوں کو بھی متاثر کرتی ہے، جو ممکنہ طور پر منصفانہ انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ہے۔

عدالت نے عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التواء فوجداری مقدمات کو بروقت نمٹانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔جمہوریت کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔ عدالت نے تفتیشی ایجنسیوں اور پراسیکیوشن کو ذمہ داری اور فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ ریاستی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ریاست میں اس وقت ایم پی اور ایم ایل اے کے دو بڑے مجرمانہ کیس زیر التوا ہیں، جن کی نگرانی کی جارہی ہے۔ سی بی آئی نے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کے لیے اضافی وقت کی درخواست کی۔

عدالت نے سی بی آئی کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے اگلی سماعت 11 فروری کو مقرر کی۔ اس نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ تفتیشی ایجنسی اگلی سماعت تک پیش رفت رپورٹ پیش کرے گی اور مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande