امریکی بحریہ نے وینزویلا کے ساحل کے قریب تیسرا تیل بردار بحری جہاز قبضے میں لیا
واشنگٹن،22دسمبر(ہ س)۔باخبر ذرائع نے ” بلومبرگ “ کو بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نکولس مادورو حکومت پر لگائی گئی تیل کی پابندیوں کو سخت کرنے کے سلسلے میں امریکہ نے وینزویلا کے قریب ایک اور تیل بردار بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔ ایک ذریع
امریکی بحریہ نے وینزویلا کے ساحل کے قریب تیسرا تیل بردار بحری جہاز قبضے میں لیا


واشنگٹن،22دسمبر(ہ س)۔باخبر ذرائع نے ” بلومبرگ “ کو بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نکولس مادورو حکومت پر لگائی گئی تیل کی پابندیوں کو سخت کرنے کے سلسلے میں امریکہ نے وینزویلا کے قریب ایک اور تیل بردار بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔ ایک ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ” بیلا 1 “ نام کا ٹینکر، جس پر پاناما کا جھنڈا لہرایا گیا تھا اور جو امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے، وینزویلا سے تیل لینے جا رہا تھا۔ یہ کارروائی ہفتے کی صبح ” سنچریز “ نام کے بڑے ٹینکر اور 10 دسمبر کو ” سکیپر “ ن ام کے بحری جہاز کو قبضے میں لینے کے بعد عمل میں آئی ہے۔ وائٹ ہاو¿س نے اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔واضح رہے ٹرمپ مادورو پر دباو¿ بڑھا رہے ہیں تاکہ ان حکومت کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ کاٹا جا سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر وینزویلا اپنا تیل برآمد نہ کر سکا تو اس کے سٹوریج ٹینک بھر جائیں گے اور سرکاری تیل کمپنی (PDVSA) کو تیل کے کنویں بند کرنے پڑیں گے۔ ٹرمپ نے مادورو حکومت کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم بھی قرار دیا ہے اور ان پر منشیات کی سمگلنگ کا الزام لگایا ہے۔ہفتے کے روز ” سنچریز “ نامی بحری جہاز پر چھاپہ حیران کن تھا کیونکہ وہ امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل نہیں تھا۔ وائٹ ہاو¿س کی ترجمان انا کیلی نے بتایا کہ ٹینکر پر موجود تیل پابندیوں کا شکار کمپنی PDVSA کا تھا۔ وینزویلا کی نائب صدر اور وزیرِ پیٹرولیم ڈیلیسی روڈریگز نے اس اقدام کو چوری اور اغوا قرار دیتے ہوئے اسے امریکی انتظامیہ کی جانب سے سمندری قزاقی کی سنگین کارروائی قرار دیا ہے۔ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande