امرتسر، آنند پور صاحب اور تلونڈی سابو کو مقدس شہروں کا درجہ ملا، نوٹیفکیشن جاری
چنڈی گڑھ، 21 دسمبر (ہ س)۔ پنجاب حکومت نے سکھوں کے لیے مذہبی اہمیت کے حامل شہروں امرتسر، آنند پور صاحب اور تلونڈی سابو کو مذہبی شہر کا درجہ دے دیا ہے۔ اس سلسلے میں اتوار کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے اس پہل کو ریاست کے
امرتسر، آنند پور صاحب اور تلونڈی سابو کو مقدس شہروں کا درجہ ملا، نوٹیفکیشن جاری


چنڈی گڑھ، 21 دسمبر (ہ س)۔ پنجاب حکومت نے سکھوں کے لیے مذہبی اہمیت کے حامل شہروں امرتسر، آنند پور صاحب اور تلونڈی سابو کو مذہبی شہر کا درجہ دے دیا ہے۔ اس سلسلے میں اتوار کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے اس پہل کو ریاست کے لیے پرماتما کے لیے شکر گزاری، عاجزی اور ذمہ داری کا اظہار کرنے کا ایک موقع قرار دیا۔

ایک ویڈیو پیغام میں پنجاب کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سکھوں کے لیے مذہبی اہمیت کے حامل شہروں کو مقدس شہر کا درجہ دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرکے ایک تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعلان سری آنند پور صاحب کی مقدس سرزمین سے سری گرو تیغ بہادر جی کے 350ویں 'شہیدی دیوس' (یوم شہادت) کی یاد میں ریاستی سطح کی تقریب کے موقع پر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میںپرماتما کا شکر گزار ہوں جس نے ہمیں اتنا تاریخی فیصلہ لینے کی طاقت، طاقت اور صلاحیت عطا کی۔

اس اقدام کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سکھوں کے پانچ تخت صاحبان میں سے تین پنجاب میں واقع ہیں: سری اکال تخت صاحب امرتسر، تخت سری کیس گڑھ صاحب سری آنند پور صاحب، اور تخت سری دمدمہ صاحب تلونڈی سبو۔ انہوں نے کہا کہ جن تین شہروں میں یہ مقدس تخت صاحبان قائم ہوئے تھے اب سرکاری طور پر روحانیت کے مراکز اور مقدس شہر قرار دیے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت ان مقدس شہروں میں آنے والے عازمین کے لیے تمام ضروری سہولیات کو یقینی بنائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تمام ضروری انتظامات بشمول ای-رکشا، منی بسوں اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ان شہروں میں دنیا بھر سے آنے والے زائرین اور عقیدت مندوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اب ان مقدس شہروں میں سخت ضابطے لاگو ہوں گے۔ ان تینوں شہروں میں اب گوشت، شراب، تمباکو اور کسی بھی نشہ آور اشیاءکی فروخت پر مکمل پابندی ہوگی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande