
سیتاپور، 21 دسمبر (ہ س)۔ اتوار کو بسوان تھانے کے علاقے ساندہ میں حاملہ خاتون کی موت نے محکمہ صحت اور نجی اسپتالوں کی کار کردگی کو بے نقاب کر دیا۔ الزام ہے کہ پرائیویٹ آیوشمان ہیلتھ کیئر اسپتال میں آپریشن کے دوران انتہائی لاپرواہی برتی گئی جس کی وجہ سے خاتون کی حالت بگڑ گئی اور بالآخر لکھنو¿ جاتے ہوئے راستے میں ہی اس کی موت ہوگئی۔نور بانو کو، جو دردِ زہ میں مبتلا تھی، کو ساندہ کے آیوشمان اسپتال لے کر آیا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ اسپتال میں موجود ڈاکٹر ابھیشیک مشرا نے بغیر مناسب معائنے کے فوری آپریشن کا فیصلہ کیا۔ آپریشن کے دوران خاتون کی حالت اچانک بگڑ گئی اور بہت زیادہ خون بہنے لگا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ حالت کو سنبھالنے کے لیے ضروری علاج اور وسائل فراہم کرنے کے بجائے ڈاکٹر نے اپنی ذمہ داری سے گریز کیا اور خاتون کو لکھنو¿ ریفر کر دیا۔ تب تک شہنور بانو کی حالت انتہائی تشویشناک ہوچکی تھی۔ لکھنو¿ جاتے ہوئے راستے میں ہی اس کی موت ہو گئی۔خاتون کی موت کی اطلاع ملتے ہی اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔ مشتعل اہل خانہ نے اسپتال کے باہر ہنگامہ آرائی کی، ڈاکٹر اور اسپتال انتظامیہ پر سنگین غفلت کا الزام لگاتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سی ایچ سی سپرنٹنڈنٹ جائے وقوعہ پر پہنچے اور ہسپتال کا معائنہ کیا۔ سنگین بے ضابطگیوں کا پتہ چلنے پر، آیوشمان ہسپتال کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا۔ محکمہ صحت کی ٹیم نے ہسپتال کے دستاویزات اور ریکارڈ قبضے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔اے سی ایم او راج شیکھر نے ہندوستان نیوز کو بتایا کہ اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات جاری ہے اور تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر اگر قصوروار پایا گیا تو ڈاکٹر اور اسپتال انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتوار کی دوپہر جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد ہسپتال کو سیل کر دیا گیا۔ پولیس نے بھی معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ متاثرہ خاندان نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کراتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan