کولہا پور میں شندے دھڑے کی شیو سینا کی بڑی جیت ، ضلع کی سیاست میں نمایاں تبدیلی کے آثار
کولہا پور ، 21 دسمبر (ہ س)۔ کولہا پور ضلع میں میونسپل صدر کے انتخابات کے نتائج نے مقامی سیاسی منظرنامے میں نمایاں تبدیلی کے آثار ظاہر کر دیے ہیں، جہاں نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا سب سے مضبوط جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے
کولہا پور میں شندے دھڑے کی شیو سینا کی بڑی جیت ، ضلع کی سیاست میں نمایاں تبدیلی کے آثار


کولہا پور ، 21 دسمبر (ہ س)۔ کولہا پور ضلع میں میونسپل صدر کے انتخابات کے نتائج نے مقامی سیاسی منظرنامے میں نمایاں تبدیلی کے آثار ظاہر کر دیے ہیں، جہاں نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا سب سے مضبوط جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔ ضلع کی دس میونسپل کونسلوں اور تین نگر پنچایتوں میں ہونے والے ان انتخابات میں شندے دھڑے نے اکثریتی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔شیو سینا (شندے دھڑا) نے جئے سنگھ پور، شیروَل، مرگُڈ اور کُرُندواڑ میں میونسپل صدر کے عہدے جیت کر ضلع میں اپنی سیاسی برتری قائم کی۔ ان نتائج کو شندے دھڑے کے لیے ایک اہم کامیابی تصور کیا جا رہا ہے، جس سے بلدیاتی سطح پر اس کی گرفت مزید مضبوط ہوئی ہے۔بی جے پی نے بھی کولہا پور ضلع میں اپنی موجودگی درج کراتے ہوئے چنڈی گڑھ، ہوپری اور اجرا میں کامیابی حاصل کی۔ کانگریس، جو کبھی ضلع کی سیاست میں اثر رکھتی تھی، اس بار صرف دو میونسپل کونسلوں—پیٹھ واڈگاؤں اور شیروَل—میں صدر کے عہدے حاصل کر سکی، جو اس کی محدود کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔مہایوتی اتحاد کی اتحادی جنسوراجیہ پارٹی نے پنہالا اور مالکاپور میں کامیابی درج کرائی، جبکہ این سی پی (اجیت پوار دھڑا) نے گڑہنگلاج اور کاگل میں میونسپل صدر کے عہدے اپنے نام کیے۔مجموعی نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ کولہا پور ضلع میں شیو سینا (شندے دھڑا) نے میونسپل صدر کے انتخابات میں سبقت حاصل کی ہے اور مہایوتی اتحاد کی بالادستی برقرار رہی ہے۔ اس کے برعکس این سی پی (شرد چندر پوار دھڑا) اور شیو سینا (ادھو ٹھاکرے دھڑا) کو سخت نقصان کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ وہ ضلع میں کسی بھی میونسپل کونسل میں صدر کا عہدہ جیتنے میں ناکام رہیں۔ یہ صورتِ حال کولہا پور کی مقامی سیاست میں حکمراں اتحاد کے حق میں ایک بڑے سیاسی جھکاؤ کی نشاندہی کرتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande