یواین سکریٹری جنرل کاغزہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور
نیویارک،20دسمبر(ہ س)۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس نے غزہ معاہدے کے پہلے مرحلے کی تمام شقوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ طے پایا ہے اس کی مکمل پابندی کی جائے۔گوتریس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ معاہد
یواین سکریٹری جنرل کاغزہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور


نیویارک،20دسمبر(ہ س)۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس نے غزہ معاہدے کے پہلے مرحلے کی تمام شقوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ طے پایا ہے اس کی مکمل پابندی کی جائے۔گوتریس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے کی طرف منتقلی ضروری ہے تاکہ غزہ کی پٹی میں امن و سکون کو مستحکم کرنے اور انسانی حالات کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔سیکریٹری جنرل نے جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد پر زور دیا اور کہا کہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی تنازع کو ختم کرنے کی بین الاقوامی کوششوں کو کمزور کر دے گی۔ انہوں نے بتایا اسرائیلی افواج اب بھی غزہ کی پٹی کے آدھے حصے میں تعینات ہیں۔ اسی طرح گوتریس نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اقوام متحدہ کے عملے کا احترام کرنے اور ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کا پابند ہے۔یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکہ ریاست فلوریڈا میں غزہ کے معاملے پر مذاکرات کی میزبانی کر رہا ہے۔ توقع ہے صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف ثالث ممالک قطر، مصر اور ترکیہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے تاکہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کو آگے بڑھایا جا سکے۔اس اجلاس میں قطر کے وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی، ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی شرکت کریں گے۔ ملاقات کا مقصد اسرائیل اور حماس پر معاہدے میں طے شدہ وعدوں کو پورا کرنے کے لیے دباو¿ ڈالنے کے عملی اقدامات پر اتفاق کرنا ہے۔

دریں اثنا حماس کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ میامی میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ یاد رہے جنگ بندی نافذ ہونے کے بعد سے اسرائیلی افواج اب بھی غزہ کی پٹی کے غیر آباد مشرقی نصف حصے پر قابض ہیں۔ حماس نے مغربی نصف حصے پر اپنا کنٹرول بحال کر لیا ہے جہاں غزہ کے 20 لاکھ سے زائد باشندے فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں ملبے کے ڈھیروں کے درمیان زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande