بنگال دورے کو لے کر وزیر اعظم کے ٹویٹ پر ترنمول کا جوابی حملہ
بنگال دورے کو لے کر وزیر اعظم کے ٹویٹ پر ترنمول کا جوابی حملہ کولکاتا، 20 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہفتہ کو رانا گھاٹ میں ہونے والی ریلی سے پہلے الزام تراشی کا دور جاری ہے۔ وزیر اعظم مودی کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے جواب میں ترنمول کانگر
ترنمول کانگریس لوگو


بنگال دورے کو لے کر وزیر اعظم کے ٹویٹ پر ترنمول کا جوابی حملہ

کولکاتا، 20 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہفتہ کو رانا گھاٹ میں ہونے والی ریلی سے پہلے الزام تراشی کا دور جاری ہے۔ وزیر اعظم مودی کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے جواب میں ترنمول کانگریس نے جوابی حملہ کیا ہے۔ پارٹی نے مرکزی حکومت پر بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگایا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ایکس پر پوسٹ کر کے بتایا تھا کہ وہ ہفتہ 20 دسمبر کی دوپہر رانا گھاٹ میں بی جے پی کی ریلی سے خطاب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے لوگ مرکزی حکومت کی عوامی فلاحی اسکیموں سے مستفید ہو رہے ہیں، لیکن ترنمول کانگریس کی بدانتظامی کی وجہ سے ہر شعبہ متاثر ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس کی لوٹ اور دھمکی تمام حدیں پار کر چکی ہے، اسی لیے بی جے پی عوام کی امید ہے۔ اس کے جواب میں ترنمول کانگریس نے جمعہ کی رات اپنے آفیشل ایکس ہینڈل سے مودی کو ”من کی بات وزیر اعظم“ کہتے ہوئے سخت جواب دیا۔

ترنمول کانگریس نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت بنگال کے تقریباً دو لاکھ کروڑ روپے کے واجب الادا بقایا جات روکے ہوئے ہے، جبکہ 18-2017 سے 24-2023 کے درمیان ریاست سے ساڑھے چھ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ جی ایس ٹی اور ڈائریکٹ ٹیکس وصول کیا گیا ہے۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ پی ایم مودی ہر موقع پر بنگال کی ثقافتی، روحانی اور تہذیبی علامتوں کی توہین کرتے ہیں۔

ان تمام الزامات کے باوجود ترنمول کانگریس نے کہا کہ بنگال مہمانوں کا استقبال کرتا ہے۔ پارٹی نے فخر سے ذکر کیا کہ گزشتہ سال ملک میں دوسرے سب سے زیادہ غیر ملکی سیاح بنگال میں آئے اور وہ وزیر اعظم مودی کا بھی استقبال کریں گے۔

ہندوستھان سماچار

--------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande