ظلم کے خلاف مؤقف میں دوہرا معیار نہیں ہو سکتا، آزادی میں کردار کے باوجود مسلمانوں پر الزامات : رکن اسمبلی ابو اعظمی
ظلم کے خلاف مؤقف میں دوہرا معیار نہیں ہو سکتا، آزادی میں کردار کے باوجود مسلمانوں پر الزامات : رکن اسمبلی ابو اعظمیممبئی ، 20 دسمبر (ہ س) سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو اعظمی نے اقلیتوں کے خلاف تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی س
POLITICS MAHA ABU AZMI SLAMS INJUSTICE


ظلم کے خلاف مؤقف میں دوہرا معیار نہیں ہو سکتا، آزادی میں کردار کے باوجود مسلمانوں پر الزامات : رکن اسمبلی ابو اعظمیممبئی ، 20 دسمبر (ہ س) سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو اعظمی نے اقلیتوں کے خلاف تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی سماج میں ناانصافی کو مذہب، قوم یا سرحد کی بنیاد پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اس سوچ کو بھی چیلنج کیا جس کے تحت بھارتی مسلمانوں کو غدار قرار دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ابو اعظمی نے کہا کہ اگر کوئی بھی شخص، خواہ اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو، دوسرے کے ساتھ غلط سلوک کرتا ہے تو اسے سزا دی جانی چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ ظلم جہاں کہیں بھی ہو، اس کے خلاف آواز اٹھانا ضروری ہے اور سب سے پہلے ملک کے اندرونی مسائل کا سامنا کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ جن مسلمانوں نے آزادی کی تحریک میں حصہ لیا اور ملک کے ساتھ وفاداری نبھائی، آج انہی پر غداری کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ابو اعظمی کے مطابق یہ سوال اہم ہے کہ ایسے حالات میں انصاف کا تصور کیا رہ جاتا ہے۔ ابو اعظمی نے بنگلہ دیش میں پیش آنے والے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شریف عثمان ہادی کی موت کے بعد وہاں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے، جن کے دوران توڑ پھوڑ ہوئی اور میڈیا اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’دی ڈیلی اسٹار‘‘ اور ’’پرتھوم آلو‘‘ سمیت کئی اداروں پر حملے ہوئے اور علامتی مقامات کو نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ خراب ہوتی قانون و امن کی صورتحال کے باعث ڈھاکہ میں بھارتی ہائی کمیشن نے ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں بھارتی شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور محدود نقل و حرکت کا مشورہ دیا گیا ہے۔

ایک الگ معاملے میں ابو اعظمی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے رویے پر سخت اعتراض کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پٹنہ میں ایک سرکاری تقریب کے دوران ایک خاتون ڈاکٹر کا حجاب کھینچنا انتہائی قابلِ مذمت عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئینی عہدے پر فائز کسی بھی شخص کو خواتین اور مذہبی جذبات کا پورا احترام کرنا چاہیے۔

ابو اعظمی نے کہا کہ نتیش کمار نے جو کچھ کیا وہ کسی بھی طرح درست نہیں ہے۔ انہوں نے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں قانونی کارروائی کی جائے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ یہ واقعہ آیوش ڈاکٹروں کے تقرر نامے تقسیم کرنے کی تقریب کے دوران پیش آیا تھا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر تنقید سامنے آئی۔ تاحال نتیش کمار کی جانب سے نہ کوئی وضاحت دی گئی ہے اور نہ ہی معافی مانگی گئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande