ای او ڈبلیو کی بینک دھوکہ دہی کے معاملوں میں بڑی کارروائی، دو فرموں کے ڈائریکٹروں پر کیس درج
ای او ڈبلیو کی بینک دھوکہ دہی کے معاملوں میں بڑی کارروائی، دو فرموں کے ڈائریکٹروں پر کیس درج اندور، 20 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں ریاستی اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے بینک دھوکہ دہی کے دو معاملوں میں ہفتہ کو بڑی کارروائی کرتے ہوئے دو فرموں
اندور ای او ڈبلیو سپرنٹنڈنٹ آفس کا بورڈ


ای او ڈبلیو کی بینک دھوکہ دہی کے معاملوں میں بڑی کارروائی، دو فرموں کے ڈائریکٹروں پر کیس درج

اندور، 20 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں ریاستی اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے بینک دھوکہ دہی کے دو معاملوں میں ہفتہ کو بڑی کارروائی کرتے ہوئے دو فرموں کے ڈائریکٹروں پر کیس درج کیا ہے۔ ان میں ایک معاملہ 22.88 کروڑ روپے کے بینک لون گھوٹالے کا ہے، جس میں لابھانشی ملٹی ٹریڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے ڈائریکٹروں اور بینک گارنٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، جبکہ دوسرے 6.87 کروڑ روپے کی بینک دھوکہ دہی کے معاملے میں کیشو پروٹینز اینڈ آرگینک ایل ایل پی کے ڈائریکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

ای او ڈبلیو سپرنٹنڈنٹ آفس کی جانب سے ہفتہ کو جانکاری دی گئی کہ لابھانشی ملٹی ٹریڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے ڈائریکٹروں اور بینک گارنٹروں کے خلاف کارروائی دی کاسموس کو-آپریٹو بینک سے لیے گئے قرض میں دھوکہ دہی اور خرد برد کے الزامات کے بعد کی گئی ہے۔ ای او ڈبلیو کی جانچ میں سامنے آیا ہے کہ میسرز لابھانشی ٹریڈرز کے ڈائریکٹروں نے سال 2019 میں دی کاسموس کو-آپریٹو بینک سے مشینری خریداری کے نام پر 2.50 کروڑ روپے کا ٹرم لون اور 2.50 کروڑ روپے کی کیش کریڈٹ لمٹ حاصل کی تھی۔ اس کے بعد سال 2020 اور 2022 میں بینک سے مذکورہ کیش کریڈٹ لمٹ کو بڑھا کر 21.50 کروڑ روپے کر دیا۔ فی الحال کمپنی پر بینک کا 22.88 کروڑ روپے بقایا ہونا پایا گیا ہے۔

ای او ڈبلیو کے مطابق کمپنی ڈائریکٹروں اور گارنٹروں نے بینک کی بغیر اجازت اور بغیر اطلاع کے اسٹاک میں دستیاب چنا، سویابین سمیت دیگر اناج کو خرد برد کر دیا۔ یہ اسٹاک بینک کے پاس گروی تھا اور اسے بینک کی اجازت کے بغیر فروخت نہیں کیا جا سکتا تھا۔ جانچ میں بادی النظر میں یہ پایا گیا کہ ملزمین نے بینک سے حاصل قرض کی رقم کا دھوکہ دہی سے خرد برد کیا۔ جن ملزمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، ان میں لابھانشی ملٹی ٹریڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر اور گارنٹر ہیں۔ ان میں آیوش اگروال ولد راجندر کمار سنگھل، انوپ سنگھل ولد راجندر کمار سنگھل، انکش سنگھل ولد راجندر کمار سنگھل اور راجندر کمار سنگھل (62 سال) ولد بابو لال سنگھل (اگروال) شامل ہیں۔ تمام ملزمین پرکاش نگر تھانہ نوگاوں ضلع دھار کے رہائشی ہیں۔

اندور ای او ڈبلیو کے سپرنٹنڈنٹ رامیشور سنگھ یادو نے بتایا کہ ان کے علاوہ دیگر ملزمین کے نام بھی کیس میں شامل ہیں۔ ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 409 (مجرمانہ اعتماد شکنی)، 420 (دھوکہ دہی) اور 120-بی (سازش) کے تحت جرم درج کیا گیا ہے۔ معاملے کی تفصیلی جانچ جاری ہے۔

وہیں، ای او ڈبلیو نے 6.87 کروڑ روپے کی بینک دھوکہ دہی کے معاملے میں کیشو پروٹینز اینڈ آرگینک ایل ایل پی کے ڈائریکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ الزام ہے کہ فرم نے بینک سے لیا گیا لون دھوکہ دہی سے ڈائیورٹ کر کے بینک کو مالی نقصان پہنچایا۔ ای او ڈبلیو ایس پی رامیشور سنگھ یادو کے مطابق سال 2019 میں میسرز کیشو پروٹینز اینڈ آرگینک ایل ایل پی کی تشکیل پارٹنر نونیت گرگ اور پروین دادو کے ذریعے کی گئی تھی۔ فرم نے سال 2021 میں ایچ ڈی ایف سی بینک سنیہہ نگر برانچ اندور سے 7.41 کروڑ روپے کا لون لیا، جسے بعد میں بڑھا کر 8.72 کروڑ روپے کر دیا گیا۔

ای او ڈبلیو کے مطابق، جانچ میں سامنے آیا کہ ملزمین نے سامان کی خریداری کے بغیر اسٹاک کی قیمت بڑھا چڑھا کر ظاہر کی۔ اس کے ساتھ ہی بینک کھاتوں سے مشتبہ منتقلی کر کے لون کی رقم کا ڈائیورژن آف فنڈس کیا گیا۔ ملزمین نے تقریباً دو برسوں تک لون اکاونٹ چلانے کے بعد بھی بقیہ 6.87 کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کی۔ اس کے سبب بینک نے کھاتے کو این پی اے (نان پرفارمنگ ایسیٹ) قرار دے دیا۔ اس معاملے میں ای او ڈبلیو کی جانب سے جن ملزمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، ان میں میسرز کیشو پروٹینز اینڈ آرگینک ایل ایل پی، فرم کے پارٹنر نونیت گرگ ولد ونود گرگ رہائشی پکھراج کارپوریٹ نولکھا مین روڈ اندور، پروین دادو ولد رمیش چند رہائشی پارسی محلہ مہو اور دیگر متعلقہ ملزمین شامل ہیں۔ ملزمین کے خلاف دفعہ 409 (مجرمانہ اعتماد شکنی)، 420 (دھوکہ دہی) اور 120-بی (مجرمانہ سازش) کے تحت کیس درج کر کے آگے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande