
اہل خانہ نے کلکٹر کے بنگلے کے باہر کیا مظاہرہ
دتیا، 20 دسمبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کے دتیا ضلع میں دورسڑا تھانہ علاقے کے تحت گرام ککروا میں جمعہ کی شام کو ہوئی ٹیکہ کاری کے دوران ویکسین لگائے جانے کے بعد ڈیڑھ ماہ کے ایک معصوم بچے کی موت ہو گئی، جبکہ تین دیگر بچوں کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں تشویشناک حالت میں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ واقعے کے بعد گاوں میں افراتفری اور غصے کا ماحول ہے۔ واقعے سے مشتعل اہل خانہ نے ہفتہ کی صبح دتیا کلکٹر کے بنگلے پر پہنچ کر مظاہرہ کیا اور معاملے کی غیر جانبدارانہ تفتیش اور قصورواروں پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔
معلومات کے مطابق جمعہ کی شام کو گاوں میں آشا ورکر کے ذریعے باقاعدہ ٹیکہ کاری پروگرام کے تحت بچوں کو ویکسین لگائی گئی تھی۔ ٹیکہ کاری کے بعد جمعہ کی رات کو نیہا اور وکاس کشواہا کے ڈیڑھ ماہ کے بیٹے کی حالت اچانک بگڑ گئی اور اس کی موت ہو گئی۔ وہیں تین دیگر بچوں میں بھی ناسازی کے آثار سامنے آئے، جنہیں فوری علاج کے لیے ضلع اسپتال دتیا ریفر کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
اہل خانہ کا الزام ہے کہ آنگن واڑی کارکن گیتا کشواہا اور سپروائزر لکشمی کشواہا نے بچوں کو گھر بلا کر ٹیکہ کاری کی۔ ہر بچے کو تین تین انجکشن لگائے گئے۔ اس کے کچھ ہی وقت بعد معصوموں کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔ واقعے سے مشتعل دیہی باشندے بڑی تعداد میں شکایت لے کر دتیا کلکٹر کے بنگلے پر پہنچے۔ دیہی باشندوں نے ٹیکہ کاری میں لاپرواہی اور صحت عملے کے طریقہ کار پر سوال کھڑے کیے۔ انہوں نے معاملے کی غیر جانبدارانہ تفتیش اور قصورواروں پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
دیہی باشندوں کی شکایت پر کلکٹر سوپنل وانکھیڑے نے متعلقہ صحت افسران کو پورے معاملے کی سنجیدگی سے جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کلکٹر نے واضح کہا کہ معاملے میں اگر کسی بھی سطح پر لاپرواہی سامنے آتی ہے، تو ذمہ دار شخص کو بخشا نہیں جائے گا اور سخت کارروائی کی جائے گی۔
ضلع اسپتال میں داخل تینوں بچیوں کی حالت فی الحال مستحکم بتائی جا رہی ہے اور ڈاکٹر ان کی نگرانی میں علاج کر رہے ہیں۔ محکمہ صحت کی ٹیم گاوں میں پہنچ کر معلومات جمع کر رہی ہے اور ٹیکہ کاری سے جڑے تمام عمل کی جانچ کر رہی ہے۔ ایس ڈی ایم سنتوش تیواری نے بتایا کہ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ تفتیش میں سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر ضابطے کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن