
جموں, 20 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر میں سرکاری نظام کو سائبر خطرات سے محفوظ بنانے کی سمت ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے تمام محکمہ جاتی ویب سائٹس کا جامع سیکورٹی آڈٹ مکمل کر لیا گیا ہے، جبکہ 35 غیر ضروری اور زائد پورٹلز کو بند کر دیا گیا ہے۔سرکاری ترجمان نے بتایا کہ سول سکریٹریٹ کمپلیکسز جموں اور سرینگر میں ’اینڈ پوائنٹ ڈیٹیکشن اینڈ رسپانس‘ اور ’یونیفائیڈ اینڈ پوائنٹ مینجمنٹ‘ جیسے جدید سیکورٹی حل نافذ کیے گئے ہیں، جن کے تحت تقریباً 5,100 ڈیوائسز کو محفوظ بنایا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ دفاتر میں موجود مزید 15,000 ڈیوائسز کو بھی جنوری 2026 تک اس سیکورٹی فریم ورک میں شامل کیا جائے گا۔
پیوش سنگلا کے مطابق 28 محکموں نے صارفین نامزد کرنے کے بعد آئی ٹی اثاثوں کی مردم شماری کا عمل شروع کر دیا ہے، جبکہ باقی 14 محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس عمل میں تیزی لا کر مکمل اثاثہ میپنگ کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ای میل آئی ڈیز کے استعمال میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور صارفین کی تعداد 1.81 لاکھ تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے تقریباً 35 ہزار صارفین کا اضافہ مئی کے بعد ہوا ہے۔
یہ تفصیلات چیف سکریٹری اٹل ڈلو کی صدارت میں منعقدہ ایک میٹنگ میں پیش کی گئیں، جس میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نافذ سائبر سیکورٹی ایکشن پلان کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
چیف سکریٹری نے آئی ٹی اثاثوں کے لیے مضبوط اور ہمہ گیر تحفظی نظام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ افسران کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ ایک ماہ کے اندر پورٹل پر تمام آئی ٹی اثاثوں کی فہرست سازی مکمل کریں تاکہ نگرانی اور تحفظ کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
انہوں نے نیشنل انفارمیٹکس سینٹر کو بھی ہدایت دی کہ وہ ایک ماہ کے اندر اسٹیٹ ڈیٹا سینٹر کی استعداد بڑھانے اور اضافی سائبر سیکورٹی اقدامات کے نفاذ کے لیے ایک جامع ایکشن پلان تیار کرے، تاکہ جموں و کشمیر میں سرکاری آئی ٹی نظام کو مکمل طور پر محفوظ بنایا جا سکے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر