
ہمپی، 20 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کو کرناٹک کے سرکاری اسکولوں میں مصنوعی ذہانت، ایس ٹی ای ایم اور روبوٹکس کی تعلیم تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے سائنٹ اے آئی لیب - '’وجے پتھ‘ کا آغاز کیا۔
وزارت خزانہ نےایکس پوسٹ پر کرناٹک کے ہمپی کے ہوسپیٹے تعلقہ کے ایک سرکاری لڑکیوں کے اسکول میں شروع کی گئی اس پہل کی تصاویر شیئر کیں۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ پائلٹ مرحلے کے حصے کے طور پر سرکاری اسکولوں میں پانچ عالمی معیار کی اے آئی، ایس ٹی ایم ایم اور روبوٹکس لیبز قائم کی جا رہی ہیں۔ وزیر خزانہ نے سائنٹ اے آئی لیب - 'وجے پتھ کا آغاز کیا، جو کرناٹک کے ہمپی میں ہوسپیٹے تعلقہ کے سرکاری اسکولوں میں مصنوعی ذہانت،ایس ٹی ای ایم اور روبوٹکس کی تعلیم تک رسائی کو جمہوری بنایا جائے۔
اس پائلٹ پروجیکٹ کے تحت سرکاری اسکولوں میں پانچ عالمی معیار کی اے آئی ، ایس ٹی ای ایم اور روبوٹکس لیبز قائم کی جا رہی ہیں، جن میں سے ہر ایک اعلیٰ کارکردگی والے کمپیوٹرز، اے آئی کے لیے تیار سافٹ ویئر، روبوٹکس کٹس، آئی او ٹی ڈیوائسز، سینسرز اور محفوظ براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی سے آراستہ ہے۔ ہر لیب اعلیٰ کارکردگی والے کمپیوٹرز، اے ٓئی سے چلنے والے سافٹ ویئر، روبوٹکس کٹس، انٹرنیٹ آف تھنگز ( آئی او ٹی ) ڈیوائسز، سینسرز اور محفوظ براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی سے آراستہ ہوگی۔
وزارت نے کہا’’نئی تعلیمی پالیسی (این ای پی ) 2020، ڈیجیٹل انڈیا اور وزیر اعظم نریندر مودی کے 'ترقی یافتہ انڈیا 2047' مشن کے مطابق، یہ پروگرام سی بی ایس ای اے آئی نصاب کو مربوط کرتا ہے اور عوامی تعلیم میں ٹیکنالوجی پر مبنی سیکھنے کو فروغ دیتا ہے۔‘‘
وزارت خزانہ کے مطابق، دیہی اور نیم شہری ہندوستان پر خصوصی توجہ کے ساتھ، یہ پہل اسکول کی سطح پر مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو متعارف کراتی ہے، اس طرح طلباء میں ابتدائی ڈیجیٹل مہارتوں اور اختراعی صلاحیتوں کو فروغ حاصل ہوتاہے۔اس میں 2,000 سے زیادہ طلباء کو فائدہ پہنچانے اور 200 سے زیادہ اساتذہ کو تربیت دینے والا، 'وجے پتھ ایک قابل توسیع سی ایس آر ماڈل ہے جو نچلی سطح پر اختراع، کیریئر کی تیاری اور ڈیجیٹل بااختیار بنانے کو فروغ دیتا ہے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد