بی جے پی نہ تو مضبوط اپوزیشن چاہتی ہے اور نہ ہی صحت مند جمہوریت: کانگریس ایم پی سینتھل
رائے پور، 20 دسمبر (ہ س)۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی کانت سینتھل نے بی جے پی حکومت پر جمہوریت کو کمزور کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا، ’بی جے پی نہ تو مضبوط اپوزیشن چاہتی ہے اور نہ ہی صحت مند جمہوریت۔ ان کا مقصد کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو خ
بی جے پی نہ تو مضبوط اپوزیشن چاہتی ہے اور نہ ہی صحت مند جمہوریت: کانگریس ایم پی سینتھل


رائے پور، 20 دسمبر (ہ س)۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی کانت سینتھل نے بی جے پی حکومت پر جمہوریت کو کمزور کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا، ’بی جے پی نہ تو مضبوط اپوزیشن چاہتی ہے اور نہ ہی صحت مند جمہوریت۔ ان کا مقصد کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ختم کرنا ہے۔ نیشنل ہیرالڈ کیس اس کی ایک اہم مثال ہے، جس میں تفتیشی ایجنسیوں کو سیاسی دباو¿ ڈالنے کے لیے استعمال کیا گیا۔‘

کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا ایم پی ششی کانت سینتھل نے ان جذبات کا اظہار ہفتہ کو راجیو بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں پی سی سی کے صدر دیپک بیج، قائد حزب اختلاف ڈاکٹر چرنداس مہنت، سابق وزیر شیو دہریا، اور سابق وزیر پریم سائی سنگھ ٹیکم سمیت ریاست کے کئی دیگر سینئر کانگریسی لیڈران موجود تھے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سینتھل نے کہا کہ عدالت نے نیشنل ہیرالڈ کیس میں کئی سوالات اٹھائے، جس میں واضح کیا گیا کہ الزامات بغیر کسی ٹھوس جرم کے دائر کیے گئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ای ڈی نے نجی شکایت کی بنیاد پر کارروائی کی اور بغیر کسی براہ راست مجرمانہ گٹھ جوڑ کے پی ایم ایل اے جیسے سخت قوانین کا استعمال کیا۔ اس سے اپوزیشن کو ڈرانے کے لیے تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا ”کانگریس سے پاک ہندوستان“ کا نعرہ دراصل جمہوری نظام کو کمزور کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔

ایم پی ششی کانت سینتھل نے بھی مرکزی حکومت پر منریگا اسکیم میں کی گئی تبدیلیوں کو لے کر سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم صرف نام کی تبدیلی تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کی روح کو ختم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم دیہی مزدوروں کے لیے سماجی تحفظ کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی تھی، لیکن گزشتہ برسوں میں اسے بتدریج کمزور کیا گیا ہے۔سینتھل نے وضاحت کی کہ جب کہ منریگا پہلے مانگ پر مبنی اسکیم تھی، ریاستی حکومتیں اتنا کام فراہم کرتی تھیں جتنا کہ درخواست کی جاتی تھی، اب اسے بجٹ سے محدود اسکیم تک محدود کردیا گیا ہے، جس سے مزدوروں کو پنچایت سطح پر کام تلاش کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ پنچایتوں کو بجٹ کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کارکنوں کو واپس کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ منریگا میں 60:40 جیسی نئی دفعات لاگو کی گئی ہیں، جس سے کاشتکاری کے موسم میں روزگار کے مواقع محدود ہو گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مرکزی حکومت اب فیصلہ کرے گی کہ کن ریاستوں کو منریگا کا کام ملے گا اور کون سے نہیں۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ وفاقی ڈھانچے اور ریاستوں کے حقوق پر براہ راست حملہ ہے۔ایم پی ششی کانت سینتھل نے کہا کہ کانگریس ان فیصلوں کے خلاف سڑکوں سے پارلیمنٹ تک احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مرکزی حکومت کو تین زرعی قوانین واپس لینے پر مجبور کیا گیا تھا، اسی طرح منریگا سے متعلق ان عوام مخالف فیصلوں کو بھی واپس لینا ہوگا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande