امت مالویہ پر ایف آئی آر کو لے کر بی جے پی کا حملہ، کہا کہ بنگلہ دیش پر تشویش کا اظہار کرنا جرم نہیں
کولکاتا، 20 دسمبر (ہ س)۔ مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) پر نریندر پور پولیس اسٹیشن میں پارٹی کے شریک مبصر اور آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ کے خلاف درج ایف آئی آر پر سخت حملہ کیا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ
امت مالویہ پر ایف آئی آر کو لے کر بی جے پی کا حملہ، کہا کہ بنگلہ دیش پر تشویش کا اظہار کرنا جرم نہیں


کولکاتا، 20 دسمبر (ہ س)۔ مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) پر نریندر پور پولیس اسٹیشن میں پارٹی کے شریک مبصر اور آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ کے خلاف درج ایف آئی آر پر سخت حملہ کیا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہونے والے واقعات پر تشویش کا اظہار کرنا جرم نہیں ہے۔

ایف آئی آر ترنمول کانگریس لیڈر تنموئے گھوش کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔ یہ کیس باروئی پور پولیس ضلع کے تحت نریندر پور پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا۔ شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ امت مالویہ کی سوشل میڈیا پوسٹ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرہ ہے اور ملک اور ریاست کی خودمختاری کو نقصان پہنچا ہے۔ شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ پوسٹ بنگلہ دیش میں جاری بدامنی سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے کی گئی اور ریاست کی توہین کی گئی۔ شکایت کنندہ نے سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے ترجمان شتروپا نے کہا کہ امت مالویہ نے صرف بنگلہ دیش کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے واقعات مغربی بنگال کے لوگوں کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں ایک ہندو نوجوان کو قتل کر دیا گیا، اس کی لاش کو درخت سے باندھ کر جلا دیا گیا۔ اس طرح کے واقعات قدرتی طور پر بنگال کے ہندوو¿ں میں خوف پیدا کرتے ہیں۔شتروپا نے الزام لگایا کہ ریاست میں ترنمول کانگریس کے کچھ لیڈر اور ایم ایل اے فرقہ وارانہ طور پر حساس بیانات دے رہے ہیں۔ بابری مسجد سے متعلق بیانات بھی سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بنیاد پرست سوچ بڑھ رہی ہے، اور امیت مالویہ نے اس خطرے کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔

دریں اثنا، ترنمول کانگریس کے ترجمان اور ریاستی سکریٹری کنال گھوش نے کہا کہ پارٹی کسی ایسے بیان کی حمایت نہیں کرتی جو فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے سکے۔ اس لیے شکایت درج کرائی گئی ہے۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش میں صورتحال سنگین ہے۔ یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اس لیے فریق محدود ردعمل پیش کر رہا ہے۔ پارٹی قیادت قومی مفاد میں صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور بھارتی حکومت کے موقف کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت بنگلہ دیش میں اقلیتوں، ہندوستانیوں اور صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔

دراصل بنگلہ دیش میں انقلاب منچ کے رہنما شریف عثمان ہادی کی موت کے بعد حالات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ اور چٹ گاو¿ں سمیت کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے اور ماتمی جلوس نکالے گئے۔ شاہ باغ سمیت کئی مقامات پر احتجاج کیا گیا جو بعد میں پرتشدد ہو گیا۔ اس دوران بڑے اخبارات کے دفاتر پر حملے ہوئے۔ ڈیلی سٹار کے دفتر کو آگ لگانے کی اطلاعات ہیں۔ چھایاناوت جیسے ثقافتی اداروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ ایک ہندو نوجوان کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا اور اس کی لاش کو درخت سے لٹکا کر جلا دیا گیا۔ ان واقعات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے امت مالویہ نے خبردار کیا کہ بنگلہ دیش میں بڑھتی ہوئی بنیاد پرستی مغربی بنگال کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اداروں، صحافیوں اور ثقافتی مراکز پر حملے خطرناک علامت ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر موجودہ حکومت 2026 کے بعد بھی جاری رہی تو ریاست کے لیے سنگین اور ناقابل تلافی نتائج ہو سکتے ہیں۔ترنمول کانگریس نے ان بیانات پر سخت اعتراض کیا ہے اور انہیں اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande