فضائی آلودگی دس مہینوں میں پیدا ہوئی کوئی مسئلہ نہیں : آشیش سود
اسکولوں میں 10,000 کلاس رومز میں ایئر پیوریفائر لگائے جائیں گے نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س)۔ دہلی کے کابینہ وزیر آشیش سود نے فضائی آلودگی سے متعلق عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈروں کے الزامات کا جواب دیا۔ دہلی سکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب ک
دس مہینوں میں فضائی آلودگی کوئی مسئلہ نہیں بنا: آشیش سود


اسکولوں میں 10,000 کلاس رومز میں ایئر پیوریفائر لگائے جائیں گے

نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س)۔

دہلی کے کابینہ وزیر آشیش سود نے فضائی آلودگی سے متعلق عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈروں کے الزامات کا جواب دیا۔ دہلی سکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آلودگی کوئی موسمی مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی یہ پچھلے 10 مہینوں میں سامنے آیا ہے۔ دہلی میں کوئی موسمی آب و ہوا نہیں ہے۔ اس کی آلودگی زیادہ تر پڑوسی ریاستوں سے منسلک ہے۔ اس کے باوجود کچھ ”بے روزگار لیڈر“ حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔ آشیش سود نے کہا کہ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ پچھلی عام آدمی پارٹی کی حکومت نے آلودگی کا عملی حل فراہم کرنے کے بجائے صرف اشتہاری سیاست پر توجہ دی۔ انہوں نے آڈ-ایون اور کبھی گاڑی آف جیسی دکھاوٹی مہمیں شروع کیں، لیکن ان مہمات کا کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات صرف اشتہارات تک محدود تھے، میونسپل کارپوریشنز کو بروقت فنڈز فراہم نہیں کیے گئے، صفائی کے کارکنوں کو نظر انداز کیا گیا، اور مستقل انفراسٹرکچر اور تکنیکی حل پر کوئی سنجیدہ کام نہیں کیا گیا۔

آشیش سود نے کہا کہ آج وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی قیادت میں ہماری حکومت صرف قراردادیں نہیں کر رہی ہے بلکہ ٹھوس کارروائی کر رہی ہے۔ بچوں کی صحت کو ترجیح دیتے ہوئے سکولوں میں 10,000 کلاس رومز میں ایئر پیوریفائر لگائے جائیں گے۔ ای وی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ بھلسوا لینڈ فل کو ختم کرنے کا کام زوروں پر ہے۔ میونسپل کارپوریشنوں کو مضبوط بنا کر صفائی ستھرائی کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ صفائی کے کارکنوں کے حقوق، وسائل اور حفاظت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور صرف ہنگامی اقدامات نہیں بلکہ طویل المدتی اور مستقل حل پر کام کیا جا رہا ہے۔

آشیش سود نے کہا کہ اگراے اے پی فضائی آلودگی کو کم کرنا چاہتی ہے تو وہ پبلک ٹرانسپورٹ کو مضبوط کرتی اور جدید مشینری لگاتی۔ اے اے پی نے گزشتہ 11 سالوں میں آلودگی کو کم کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے صفائی کے کارکنوں کو بھی تنخواہ نہیں دی۔ ان کے پاس اشتہارات کے لیے پیسے تھے، لیکن پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے نہیں - سپریم کورٹ نے بھی یہی کہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande