پہلی ششماہی میں براہ راست ٹیکس کی وصولی 8 فیصد بڑھ کر 17.04 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی
نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س)۔ معاشی محاذ پر اچھی خبر ہے۔ مالی سال کی پہلی ششماہی میں ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ یکم اپریل سے 17 دسمبر کے درمیان ملک میں براہ راست ٹیکس کی وصولی میں آٹھ فیصد اضافہ ہوا، جو کہ 17.04 لاکھ کروڑ سے زیادہ تک پہنچ گیا۔ ریف
ٹیکس


نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س)۔ معاشی محاذ پر اچھی خبر ہے۔ مالی سال کی پہلی ششماہی میں ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ یکم اپریل سے 17 دسمبر کے درمیان ملک میں براہ راست ٹیکس کی وصولی میں آٹھ فیصد اضافہ ہوا، جو کہ 17.04 لاکھ کروڑ سے زیادہ تک پہنچ گیا۔ ریفنڈز کے اجراء کے سست عمل کی وجہ سے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

محکمہ انکم ٹیکس نے جمعہ کو رواں مالی سال 2025-26 کے لیے مجموعی براہ راست ٹیکس (ڈی ٹی) کی وصولی، ریفنڈز، نیٹ ڈائریکٹ ٹیکس (ڈی ٹی) کی وصولی اور ایڈوانس ٹیکس کی وصولی کے اعداد و شمار جاری کیے، یہ بتاتے ہوئے کہ ٹیکس وصولی میں اضافے کی بڑی وجہ ریفنڈ جاری کرنے کا سست عمل تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق، اس میں کارپوریٹ ٹیکس سے حاصل ہونے والی 8.17 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی خالص آمدنی اور غیر کارپوریٹ ٹیکس سے تقریباً 8.47 لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی شامل ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2025-26 میں 17 دسمبر تک سیکورٹیز ٹرانزیکشن ٹیکس (ایس ٹی ٹی) سے حاصل ہونے والی خالص آمدنی 40,195 کروڑ روپے ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، سالانہ بنیادوں پر جاری ہونے والے ریفنڈز میں 14 فیصد کی کمی آئی ہے اور یہ رقم 2.97 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس کے مطابق، ریفنڈ کے لیے ایڈجسٹ کرنے سے پہلے مجموعی براہ راست ٹیکس وصولی میں 4.16 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 20.01 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ تھا۔ حکومت نے رواں مالی سال 2025-26 میں براہ راست ٹیکس کی وصولی کا تخمینہ 25.20 لاکھ کروڑ روپے لگایا ہے، جو پچھلے مالی سال سے 12.7 فیصد زیادہ ہے۔ حکومت کا مقصد مالی سال 2025-26 میں ایس ٹی ٹی سے 78,000 کروڑ روپے اکٹھا کرنا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande