
کولکاتا، 19 دسمبر (ہ س)۔ مغربی بنگال میں جاری خصوصی جامع نظرثانی(ایس آئی آر)کے دوران سامنے آئے اعداد وشمار نے انتخابی عمل پر سنگین سوالات کو جنم دیا ہے۔ 16 دسمبر کو جاری ہونے والی ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں نئے ووٹروں کو شامل کرنے کے لیے درخواستوں کی تعداد پچھلی فہرست سے نکالے گئے ووٹرز کی تعداد سے کافی کم ہے۔
چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں نئے ووٹر رجسٹریشن کے لیے کل تین لاکھ 24ہزار800درخواستیں موصول ہوئیں۔ اس کے مقابلے میں اکتوبر 2025 کی پچھلی ووٹر لسٹ سے58لاکھ 20 ہزار 899ناموں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ فرق اہم سمجھا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رجسٹریشن کی نئی درخواستوں کی تعداد 3059273 ان-میپڈووٹرز کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے جن کا 2002 کی ووٹر لسٹ سے براہ راست کوئی تعلق نہیں پایا گیاہے۔ ریاست میں آخری بار اس طرح کی خصوصیجامع نظرثانی 2002 میں کی گئی تھی۔
نئی رجسٹریشن کے لیے بھرے گئے فارم-6 میں نئے ووٹرز شامل ہیں جو 18 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں، ساتھ ہی وہ لوگ جنہوں نے اپنا ووٹر ایریا تبدیل کرنے کے لیے درخواست دی ہے۔ تاہم، چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے عہدیداروں کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں اس تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، کیونکہ فارم-6 جمع کرانے کے لیے ابھی کافی وقت باقی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ حتمی ووٹر فہرست 14 فروری کو جاری کی جائے گی۔ یہ 4 نومبر کو شروع ہونے والی خصوصی نظر ثانی مہم کا اختتام کرے گا۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن اہم ریاستی اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرے گا۔
وہیں، الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ مسودہ فہرست میں شامل کرنا، چاہے خود نقشہ سازی کے ذریعے ہو یا چائلڈ میپنگ کے ذریعے، حتمی فہرست میں شمولیت کی ضمانت نہیں دیتا۔ اس نظرثانی کے دوران کمیشن کو 1.6 کروڑ ووٹروں کے کیسز سےمتعلق عجیب اور مشکوک خاندانی ڈیٹا ملا۔
ان مشتبہ معاملات میں، کئی ووٹرز کو سماعت کے لیے بلایا جائے گا اور ان سے ان کی خاندانی تفصیلات میں پائے جانے والے تضادات کی وضاحت کرنے کو کہا جائے گا۔ ان کیسز میں وہ ووٹرز شامل ہیں جن کے والد اور والدہ کے نام ایک جیسے ہیں، جن لوگوں کو دکھایا گیا ہے کہ وہ 15 سال یا اس سے کم عمر میں باپ بن چکے ہیں اور وہ ووٹرز جن کو دکھایا گیا ہے کہ وہ 40 سال یا اس سے کم عمر میں دادا بن گئے ہیں۔ ایک کیس تو ایسا بھی سامنے آیا ہے جس میں ایک شخص کو پانچ سال کی عمر میں دو بیٹے ہوتے دکھایا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد