وزیر اعظم نے روایتی ادویات کو اس کا حق تسلیم کرنے پر زور دیا۔
نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س): وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو روایتی ادویات کو اس کی مناسب پہچان دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سائنس کے ذریعے اعتماد حاصل کرنا چاہیے اور اس کی رسائی کو بڑھانا چاہیے۔ وزیر اعظم مودی نے آج یہاں بھارت منڈپم میں من
آیوش


نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س): وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو روایتی ادویات کو اس کی مناسب پہچان دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سائنس کے ذریعے اعتماد حاصل کرنا چاہیے اور اس کی رسائی کو بڑھانا چاہیے۔

وزیر اعظم مودی نے آج یہاں بھارت منڈپم میں منعقدہ روایتی ادویات پر دوسری عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی عالمی سمٹ کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب کے دوران، انہوں نے اشوگندھا پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا، جو ہندوستان کے روایتی طبی ورثے کی عالمی اہمیت کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے روایتی ادویات صحت اور طرز زندگی کی دیکھ بھال تک محدود تھیں۔ اب، یہ تاثر تیزی سے بدل رہا ہے۔ ہندوستان اس احساس کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے کہ روایتی ادویات سنگین حالات میں بھی موثر کردار ادا کرسکتی ہیں۔

وزیر اعظم نے اشوگندھا کی مثال دیتے ہوئے روایتی ادویات میں اعتماد کی کمی کو دور کرنے کے لیے ہندوستان کی جاری کوششوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اشوگندھا، جو صدیوں سے استعمال ہو رہی ہے، کووڈ-19 کے دوران عالمی مانگ میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ہندوستان تحقیق اور شواہد پر مبنی سرٹیفیکیشن کے ذریعے اپنی بین الاقوامی ساکھ قائم کر رہا ہے۔

وزیراعظم نے روایتی ادویات کو مضبوط بنانے کے اقدامات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان میں روایتی ادویات کے شعبے میں تحقیق کو مضبوط بنانا، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کو وسعت دینا اور ایک قابل اعتماد ریگولیٹری فریم ورک بنانا شامل ہے۔

وزیر اعظم نے آنے والے وقت کو انسانی جسم کے لیے بے مثال چیلنجز کا پیش خیمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ روایتی صحت کی دیکھ بھال میں ہمیں نہ صرف موجودہ بلکہ مستقبل کی ضروریات پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جسمانی مشقت کے بغیر وسائل اور سہولیات کی دستیابی بے مثال چیلنجز پیدا کرنے والی ہے۔ مستقبل کے لیے بھی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آیوروید توازن کو صحت کی بنیادی بنیاد مانتا ہے اور جس شخص کا جسم توازن میں ہے وہ صحت مند ہے۔ بدلتے ہوئے طرز زندگی، بڑھتے ہوئے تناؤ اور ماحولیاتی چیلنجوں کی وجہ سے توازن کا یہ تصور عالمی اہمیت کا حامل ہو گیا ہے۔ توازن بحال کرنا اب ایک اہم عالمی ضرورت ہے، جس سے نمٹنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی کوششوں اور 175 سے زیادہ ممالک کے تعاون سے اقوام متحدہ نے 21 جون کو یوگا ڈے کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ سالوں کے دوران، ہم نے یوگا کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچتے دیکھا ہے۔

اس تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے دہلی میں نئے ڈبلیو ایچ او-جنوب-ایسٹ ایشیا ریجنل آفس کمپلیکس کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے اسے ہندوستان کی طرف سے ایک عاجزانہ تحفہ قرار دیا۔ اس میں ڈبلیو ایچ او انڈیا کا کنٹری آفس بھی ہوگا۔ وزیر اعظم نے آیوش سیکٹر کے لیے ایک ماسٹر ڈیجیٹل پورٹل، مائی آیوش انٹیگریٹڈ سروسز پورٹل (ایم اے آئی ایس پی) سمیت کئی اہم آیوش اقدامات کا آغاز کیا۔ انہوں نے آیوش مارک کی نقاب کشائی بھی کی۔

وزیر اعظم نے یوگا ٹریننگ پر ڈبلیو ایچ او کی تکنیکی رپورٹ اور کتاب فرام روٹس ٹو گلوبل ریچ: 11ایئرس آف ٹرانسفارنیشن ان آیوش کا اجرا کیا۔ انہوں نے 2021-2025 کے لیے یوگا کے فروغ اور ترقی میں شاندار شراکت کے لیے وزیر اعظم کے ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو اعزاز سے نوازا۔

وزیراعظم نے روایتی میڈیسن ڈسکوری اسپیس کا بھی دورہ کیا۔ یہ نمائش ہندوستان اور دنیا بھر کے روایتی طبی علمی نظام کے تنوع، گہرائی اور عصری مطابقت کو ظاہر کرتی ہے۔

17-19 دسمبر کو بھارت منڈپم میں ڈبلیو ایچ او اور وزارت آیوش، حکومت ہند کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقد ہونے والی اس سمٹ کا موضوع تھا توازن کی بحالی: صحت اور بہبود کی سائنس اور مشق۔ اس سمٹ نے عالمی رہنماؤں، پالیسی سازوں، سائنسدانوں، پریکٹیشنرز، مقامی علم رکھنے والوں، اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کو منصفانہ، پائیدار، اور شواہد پر مبنی صحت کے نظام کو فروغ دینے کے لیے اکٹھا کیا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande