
نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔
عالمی یومِ حقوقِ اقلیت کے موقع پر قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات (این سی ایم ای آئی) نے اپنے دفتر میں ایک خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر پروفیسر (ڈاکٹر) شاہد اختر، ڈاکٹر ماجد احمد تالیکوٹی اور کرنل طاہر مصطفیٰ، رجسٹرار، جامعہ ہمدرد کی معزز موجودگی رہی۔
اس پروگرام میں اقلیتی تعلیمی اداروں کے نمائندگان، مختلف مذہبی اقلیتی برادریوں کے اراکین اور این سی ایم ای آئی کے افسران و عملہ بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ اس دوران ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 30 (1) کے تحت اقلیتوں کو حاصل تعلیمی حقوق اور مذہبی اقلیتوں کے لیے دستیاب دیگر آئینی تحفظات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر (ڈاکٹر) شاہد اختر نے کہا
“آئین کا آرٹیکل 30 (1) اقلیتوں کو اپنی پسند کے تعلیمی ادارے قائم کرنے اور انہیں چلانے کا حق دیتا ہے۔ یہ شق ہندوستان کی کثرت پسند اور شمولیتی جمہوری نظام کی بنیاد ہے، جس کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔”
وہیں کرنل طاہر مصطفیٰ، رجسٹرار، جامعہ ہمدرد نے اپنے خطاب میں کہا
“تعلیم بااختیار بنانے کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔ اقلیتی برادریوں کے تعلیمی حقوق کا تحفظ نہ صرف ایک آئینی ذمہ داری ہے بلکہ سماجی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کو مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم قدم بھی ہے۔”
مقررین نے مساوات، باہمی احترام اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا اور اقلیتی تعلیمی اداروں کی خودمختاری کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
پروگرام کے اختتام پر تمام شرکاء نے اجتماعی طور پر اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، ان کی تعلیمی آزادی کے دفاع، آئینی اقدار کی پاسداری اور تمام برادریوں کے لیے احترام اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کا عہد دہرایا۔
یہ پروگرام 18 دسمبر کو منائے جانے والے عالمی یومِ حقوقِ اقلیت کے موقع پر ملک میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق آگاہی بڑھانے اور آئینی اقدار کو مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم پہل کے طور پر اختتام پذیر ہوا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد