
نئی دہلی،19دسمبر(ہ س)۔شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ فرائض کی ادائیگی میں ہرگز کوتاہی نہ کریں نیز ملی اتحاد کو مضبوط کریں۔ انہوں نے نوادہ ضلع کے بھٹا پور گاو¿ں میں اطہر حسین کی وحشیانہ لنچنگ کی شدید مذمت کی اور شدید غم کا اظہار کیا ۔ 5 دسمبر کی رات کو وہ اپنے گھر کی طرف لوٹ رہے تھے تو راستے میں ان کی سائیکل میں پنکچر ہو گیا راستے میں کچھ لوگ بیٹھے ہوئے تھے ان سے پنکچر لگانے والے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے نام پوچھا اور کپڑے اتار کر مسلم شناخت کی پھر کمرے میں بند کر کے انہیں شدید زدو کوب کیا اور ان کے ساتھ ایسی درندگی کا برتاو¿ کیا جو بیان سے باہر ہے وہ اپنی جان کی بھیک مانگتے رہے لیکن درندوں کو ترس نہ آیا ۔ اطہر حسین نے پولیس کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرایا وہ بہار شریف کے ہسپتال میں زیر علاج تھے زخموں کے تاب نہ لا کر وہ چل بسے ۔ ستم تو یہ ہے کہ پولیس نے ان پر چوری کا مقدمہ درج کر دیا ان کی موت کے بعد پولیس نے کچھ ملزمان کو گرفتار کیا ہے لیکن ابھی بھی کچھ فرار ہیں اور پولیس لاپرواہی کرتی ہوئی نظر آرہی ہے مفتی مکرم نے ریاست بہار میں فرقہ پرستانہ شر انگیزیوں پر اور اطہر حسین کی لنچنگ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حملہ کرنے والوں کو جلد گرفتار کیا جائے اور قتل کا مقدمہ درج کیا جائے نیز مرحوم کے ورثاءبیوی اور اہل خانہ کو کم از کم 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے نیز مسلم فرقہ کے لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کی جائے۔ مفتی مکرم نے آسٹریلیا سڈنی میں بونڈئی بیچ پر تہوار مناتے ہوئے لوگوں پر دو حملہ آوروں کے ذریعے دہشت گردانہ کاروائی کی شدید مذمت کی جس میں کئی لوگ ہلاک ہو گئے اور بہت سے زخمی ہیں حملہ کرنے والے اندھا دھند فائرنگ کر رہے تھے اچانک ایک مسلم نوجوان احمدالاحمد دوڑکر آےااور اس نے ایک حملہ آور کو دبوچ لیا حالانکہ اس کاروائی میں وہ بھی شدید زخمی ہو گیا لیکن اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کئی لوگوں کی جان بچائی آسٹریلیا کے وزیراعظم نے ہسپتال میں احمد الاحمد کی عیادت کی اور کہا وہ انسانیت کی طاقت کی بہترین مثال ہے مفتی مکرم نے کہا کہ ہم مہلوکین کے ورثاءکے غم میں شریک ہیں یہ حملہ سراسر غیر انسانی اور غیر اسلامی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais