
صدر جمعیة علماءہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ پورے ملک کو نفرت کے خلاف متحدہ لڑائی لڑنی ہوگینئی دہلی، 19 دسمبر(ہ س)۔جمعیة علماءہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے کرناٹک اسمبلی کی جانب سے نفرت انگیز تقاریر اور نفرت پر مبنی جرائم کی روک تھام سے متعلق قانون کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ ملک میں’ نفرت کی فضا ‘ہے جیسا کہ سپریم کورٹ ا?ف انڈیا نے اپنے تبصرے میں بارہا کہا ہے۔ ایسی فضا جو پورے ملک اور سماج کے امن، بھائی چارے اور جمہوری ڈھانچے کو تباہ کررہی ہے۔ اس پس منظر میں کرناٹک حکومت کا یہ اقدام سماجی ہم ا?ہنگی اور دستورِ ہند میں دی گئی اقدار کے تحفظ کی سمت ایک مثبت اوراہم پیش رفت ہے۔
مولانا مدنی نے مزید کہا کہ جمعی? علمائ ہند طویل عرصے سے یہ مطالبہ کرتی ا?رہی ہے کہ نفرت انگیزی کے خلاف مو?ثر قانون بنایاجائے۔ جمعی? علمائ ہند نے عدالت اور عدالت سے باہر اس سلسلے میں متعدد اقدامات کیے ہیں بالخصوص اس کے سدباب کے لیے باضابطہ ایک شعبہ بھی قائم ہے۔نیز جمعی? علمائ ہند کی عرضی پر ہی سپریم کورٹ ا?ف انڈیانے تمام ریاستوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ تحسین پونہ والا گائیڈ لائن کےنفاذ کو یقینی بنائیں۔اپریل 2023 میں عدالتِ عظمیٰ نے واضح طور پر کہا تھا کہ نفرت انگیز تقاریر کے خلاف کارروائی کرنا ریاستی مشینری کی ا?ئینی ذمہ داری ہے، اس لیے وہ کسی کی طرف سے رسمی شکایت کا انتظار نہ کرے اور بلکہ خود کارروائی کو یقینی بنائے۔لیکن یہ افسوس کی بات ہے کہ زیادہ تر ریاستوں نے اس سلسلےمیں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ ایسی صورت میں کرناٹک سرکار کی یہ پیش قدمی امید کی ایک کرن ظاہر ہوتی ہے۔مولانا مدنی نے اس امر پر زور دیا کہ نفرت اور تشدد کے خلاف کسی بھی قانون کی کامیابی محض اس کے وجود پر منحصر نہیں ہوتی، بلکہ اس کا اصل انحصار منصفانہ، شفاف اور غیر امتیازی نفاذ پر ہے۔اس لیے اس قانون کا مکمل مطالعہ کرکے اس کی تعریفات میں جو ابہام ہیں ، ان کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں کوئی حکومت اسے اقلیت اور کمزور طبقات کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال نہ کرے۔مولانا مدنی نے اس عز م کا اظہار کیا کہ جمعی? علمائ ہند ملک بھر میں امن، اخوت اور دستور کی بالادستی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور وہ تمام ریاستی حکومتوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں نفرت انگیز تقاریر اور نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف مو?ثر قانون بنائیں تا کہ ملک و سماج میں زہر پھیلانے والوں کو جوابدہ بنایا جاسکے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais