
نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س)۔ دہلی حکومت نے دہلی کے دیہی علاقوں میں آبادی دیہہ اراضی کی شناخت، ملکیت اور دستاویزات کے حوالے سے دیرینہ ابہام کو ختم کرنے کے لیے ایک تاریخی اور دوررس پہل کی ہے۔ آبادی دیہی (گاو¿ں کے آباد علاقوں) کے علاقوں کا ایک جامع سروے کیا جائے گا، ان کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا، اور تصدیق اور کمپیوٹرائزیشن کی جائے گی۔ دہلی حکومت اس جامع عمل کو قانونی اور انتظامی فریم ورک کے اندر نافذ کر رہی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف زمین کے انتظام کے نظام کو مضبوط کرے گا بلکہ گاو¿ں والوں کو ملکیت کا قانونی ثبوت اور مالی تحفظ فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے جمعہ کو ایک ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے دیہی آبادی والے علاقوں میں جائیداد کے مالکانہ حقوق کو یقینی بنانے اور دہائیوں پرانے سرحدی تنازعات کو ختم کرنے کی سمت ایک تاریخی اور انقلابی قدم اٹھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ 24 اپریل 2020 کو قومی پنچایتی راج ڈے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے شروع کی گئی سوامیتو یوجنا کے کامیاب نفاذ کے لیے، دہلی حکومت نے دہلی آبادی دیہہ سروے اور ریکارڈ آپریشن رولز، 2025 کا مسودہ تیار کیا ہے۔ یہ حکومتی مسودہ ڈرون پر مبنی فضائی سروے، فیلڈ تصدیق، عوامی اعتراضات، تنازعات کے حل، ڈیجیٹل ریکارڈ اور پراپرٹی کارڈ کے اجراءسے لے کر پورے عمل کی واضح طور پر وضاحت کرتا ہے۔ مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ کسی فرد کے حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو اور زمین سے متعلق تنازعات کو شفاف، بروقت اور منصفانہ طریقے سے حل کیا جائے۔
حکومتی دفعات کے مطابق آبادی دیہ سروے کا عمل محکمہ ریونیو کے براہ راست کنٹرول میں کیا جائے گا۔ سروے ٹیم اور تکنیکی ایجنسیاں مشترکہ طور پر گاو¿ں آبادی دیہہ، توسیع شدہ آبادی دیہہ اور دیگر مطلع شدہ علاقوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سروے کریں گی۔ ہر پلاٹ کی درست جگہ، سائز اور حدود کو ریکارڈ کرنے کے لیے ڈرونز اور فضائی فوٹو گرافی کے ذریعے ڈیجیٹل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔ تاہم، ٹیکنالوجی پر مبنی سروے کے ساتھ فیلڈ کی تصدیق لازمی ہوگی۔ ڈرون سروے کے ذریعے تیار کیے گئے ابتدائی نقشوں کی سائٹ پر تصدیق کی جائے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نقشوں پر دکھائی گئی حدود اصل صورتحال سے میل کھاتی ہیں۔وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ محکمہ محصولات نے اپریل 2022 میں دہلی کے 48 دیہی دیہاتوں میں سوامیتوا اسکیم کو لاگو کرنے کے لیے سروے آف انڈیا کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے۔ اب تک 31 گاو¿ں میں ڈرون سروے کا کام مکمل ہو چکا ہے اور 25 گاو¿ں کے 'نقشہ 2.0' کی تصدیق کی گئی ہے اور زمین کا نقشہ سرویس پارسل انڈیا کو پیش کر دیا گیا ہے۔
سروے کے ابتدائی مرحلے میں، مناسب ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے آباد علاقے کی حدود کو جسمانی طور پر نشان زد کیا جائے گا۔ اس عمل کے دوران، سروے ٹیم مشترکہ ملکیتی اراضی، نجی پلاٹوں، ??سڑکوں، گلیوں، نالیوں، کمیونٹی سائٹس، مذہبی مقامات، قبرستانوں، قبرستانوں، سرکاری املاک اور زمینی علاقوں کو الگ الگ نشان زد کرے گی جو درختوں یا ڈھانچے کی وجہ سے فضائی سروے کے دوران واضح طور پر نظر نہیں آتے ہیں۔ اگر ضروری ہوا تو میونسپل کارپوریشن، دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے)، دیگر محکموں اور پولس انتظامیہ کا اس سارے عمل میں تعاون حاصل کیا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سروے میں رکاوٹ پیدا نہ ہو اور حدود کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ ہو۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan