
نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س)۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے لوک پال کے اس حکم کو منسوخ کر دیا ہے جس میں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو رشوت کے معاملے میں موئترا کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ جسٹس انل کھیترپال کی سربراہی والی بنچ نے یہ حکم دیا۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ لوک پال کو مہوا موئترا کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کا حکم دینے سے پہلے منظوری کے پہلو پر غور کرنا چاہیے تھا۔ ہائی کورٹ نے 21 نومبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ 12 نومبر کو لوک پال کی فل بنچ نے لوک پال ایکٹ کی دفعہ 20(7)(اے) اور سیکشن 23(1) کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی مہوا موئترا کے خلاف چار ہفتوں کے اندر چارج شیٹ داخل کرنے کا حکم دیا۔ ایم پی نے لوک پال کے اس فیصلے کو اپنی عرضی میں چیلنج کیا تھا۔ مہوا موئترا نے کہا تھا کہ لوک پال کے حکم سے فطری انصاف کے اصول کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور لوک پال نے فیصلہ سنانے سے پہلے انہیں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع نہیں دیا۔
سی بی آئی نے جولائی میں لوک پال کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ 21 مارچ 2024 کو سی بی آئی نے مہوا موئترا اور تاجر ہیرانندانی کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی۔ موئترا پر الزام ہے کہ اڈانی کے بارے میں سوالات پوچھنے کے لیے ہیرانندانی سے رشوت لی اور اس کے ساتھ اپنا لاگ ان پاس ورڈ شیئر کیا۔
مہوا موئترا مغربی بنگال کے کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ ہیں۔ لوک سبھا میں اس کی رکنیت 8 دسمبر 2023 کو ختم کر دی گئی تھی۔ پارلیمانی اخلاقیات کمیٹی نے موئترا کے سوالات پوچھنے کے لیے رشوت لینے کے الزامات کودرست پایا اور اسے پارلیمنٹ سے ہٹانے کی سفارش کی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی