
سرینگر، 19 دسمبر (ہ س)۔ کشمیر کی کرائم برانچ (سی بی کے) کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے ریلوے میں ایک فرضی بھرتی فراڈ میں ملوث ہونے کے الزام میں تین افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی آر نمبر 08/2025 کے تحت دائر چارج شیٹ کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 420، 468، 471 اور 120-بی کے تحت فسٹ کلاس جوڈیشل مجسٹریٹ، بیروہ، بڈگام کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ ملزمان کی شناخت عبدالحمید شیخ ولد غلام محی الدین شیخ ساکنہ چیودرہ بیرواہ کے بطور ہوئی ہے۔ عادل شاہ ولد عبدالرشید شاہ ساکن سونوار سری نگر جو اس وقت زیون میں مقیم ہے اور مفتی غلام حسن ولد محمد عاشور ساکن حب ڈنگر پورہ، سوپور، جو اس وقت رتسونا بیرواہ، بڈگام میں مقیم ہیں۔یہ معاملہ مفتی غلام حسن کمار کی تحریری شکایت کے بعد سامنے آیا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ عبدالحمید شیخ اور عادل شاہ نے انھیں جعلی تقرری خط فراہم کیے ہیں جو مبینہ طور پر نئی دہلی ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ کے ذریعے جاری کیے گئے تھے۔ حکام نے بتایا کہ ان خطوط پر شمالی ریلوے، پہاڑ گنج، نئی دہلی کے ڈی جی ایم کی جعلی مہریں اور دستخط تھے۔شکایت کے بعد کرائم برانچ کشمیر نے تفصیلی تحقیقات شروع کیں۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے لوگوں سے سرکاری نوکریوں کا وعدہ کرکے بھاری رقوم کا دھوکہ کیا۔ اس کے بعد تصدیق ہوئی کہ تقرری خط جعلی تھے۔ تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا کہ شکایت کنندہ مفتی غلام حسن کمار بھی اس گھوٹالے میں سرگرم عمل تھا۔ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے دوسرے متاثرین سے ملازمت فراہم کرنے کے بہانے پیسہ لیا تھا اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر نوکری کے جعلی آرڈر جاری کیے تھے۔ تحقیقات کی بنیاد پر ضابطہ فوجداری کی دفعہ 173 کے تحت عدالتی کارروائی کے لیے حتمی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی ہے۔ کرائم برانچ کشمیر نے معاشی جرائم سے نمٹنے اور شہریوں کو بھرتی کی جعلی سکیموں سے بچانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir