
پٹنہ، 19 دسمبر (ہ س)۔بہار میں آیوش ڈاکٹروں کے لیے حالیہ تقرری لیٹر تقسیم تقریب کے دوران حجاب معاملہ موضوع بحث تھا۔ سیاسی بیان بازی تیز ہوئی، اور اپوزیشن نے اسے زور سے اٹھایا۔ کئی ریاستوں میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی۔حالانکہ اس پورے معاملے میں شامل آیوش خاتون ڈاکٹر نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے تئیں کسی قسم کی ناراضگی سے انکار کیا ہے۔آیوش ڈاکٹر نصرت پروین بھی ہفتہ کے روز20 دسمبر کو صدر پرائمری ہیلتھ سنٹر میں شامل ہوں گی۔ گورنمنٹ طبی کالج کے پرنسپل ڈاکٹر محمد محفوظ الرحمان نے میڈیا کو بتایا کہ ڈاکٹر نصرت نے اپنی دوست بلقیس پروین سے بات کی تھی جس میں انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ناراض نہیں ہیں اور 20 دسمبر کو اپنے عہدے پر رپورٹ کریں گی۔ پرنسپل کے مطابق ڈاکٹر نصرت نے کہا کہ پورے معاملے کو غیر ضروری طور پر اڑا دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس معاملے کا کسی مذہب سے تعلق نہیں ہے اور وزیر اعلیٰ نے ان کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک نہیں کیا۔ اگرچہ پرنسپل نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر نصرت سے براہ راست بات نہیں کر پا رہے ہیں لیکن وہ ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر نصرت 20 دسمبر کو صبح 10 سے 11 بجے کے درمیان اپنے عہدے پر رپورٹ کریں گی۔ اس کے اہل خانہ نے بھی کسی قسم کی ناراضگی سے انکار کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ 15 دسمبر کو تقرری لیٹر تقسیم تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا ڈاکٹر نصرت کے حجاب کو قدرے سلائیڈ کرتے ہوئے ایک ویڈیو سامنے آیا تھا، جس کے بعد یہ معاملہ سیاسی اور سماجی سطح پر بحث کا موضوع بن گیا تھا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan