
۔صبح 8:30 بجے تک مرئیت بہت کم رہی اور والدین اپنے بچوں کے اسکول کے اوقات میں تبدیلی نہ ہونے پر پریشان
وارانسی، 18 دسمبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے وارانسی سمیتپورے پوروانچل کے اضلاع میں جمعرات کوگھنے دھند سے معمولات زندگی متاثر ہو گئے ۔ صبح 8.30 بجے تک صورتحال ایسی تھی کہ حد نگاہ انتہائی کم ہونے کی وجہ سے 50 میٹر کا فاصلہ بھی دھندلا نظر آ رہا تھا۔ صبح 9 بجے تک، سورج بھی گھنی دھند کی وجہ سے اپنی موجودگی کا احساس نہیں کر پا رہا تھا۔ حالانکہ محکمہ موسمیات نے پہلے ہی ریاست میں شدید سردی اور گھنی دھند کی وارننگ جاری کر دی تھی۔
بی ایچ یو کے ماہرین موسمیات کے مطابق، فضا میں نمی آلودگی پھیلانے والے عنصرنیچے آ جاتے ہیں۔ فی الحال، موسمی حالات درمیانی آلودگی والے ہیں، جس کی وجہ سے صبح دیر تک دھند اورکہرا چھایاہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق، یہ حالات اگلے دو سے تین دن تک برقرار رہنے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں سردی میں اضافہ ہوگا۔ اس لیے اورنج الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
بدھ کو دن کے وقت مغربی ہواؤں کے چلنے سے سردی میں اضافہ ہوتا رہا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 3 ڈگری سیلسیس گر گیا۔ جمعرات کی صبح 9 بجے تک وارانسی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 17 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم 12 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ہوا میں نمی کا تناسب 68 فیصد اور ہوا کی رفتار 5 کلومیٹر فی گھنٹہ رہی۔ وارانسی میں دن کے وقت درجہ حرارت 25.4 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہنے کا امکان ہے، جبکہ رات کے وقت یہ 12.4 ڈگری سیلسیس تک گرنے کا امکان ہے۔
بی ایچ یو کے ماہر موسمیات ڈاکٹر منوج سریواستو کے مطابق مغربی ہواؤں کی وجہ سے رات کے وقت سردی میں اضافہ ہوگا۔ اس آنے والے پیر سے موسم بدل جائے گا اور درجہ حرارت میں مزید کمی متوقع ہے۔ ادھر گھنی دھند اور سردی کی لہر کے درمیان صبح 7 بجے اسکول جانے والے چھوٹے بچوں کے والدین بھی اپنی صحت کے حوالے سے پریشان ہیں۔
والدین ضلع انتظامیہ کی جانب سے اسکول کھلنے کے اوقات میں توسیع کے احکامات کے منتظر ہیں۔ سردی کی وجہ سے، بازاروں میں 11 بجے کے بعد ہی ہلچل ہوتی ہے، گھنی دھند اور دھند دو پہیہ اور فور وہیلر ڈرائیوروں کو انتہائی سست رفتاری سے گاڑی چلانے پر مجبور کرتی ہے۔ یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو صبح دھند میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد