صرافہ مارکیٹ: چاندی نئی بلندی پر، چنئی میں قیمت 2.24 لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔
نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔ مقامی صرافہ مارکیٹ میں آج چاندی کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ چمکدار دھات آج 12,000 روپے فی کلو گرام مہنگی ہو کر 13,100 روپے فی کلوگرام ہو گئی ہے۔ قیمتوں میں اس اضافے کی وجہ سے چاندی نے مضبوطی کا نیا ریکار
چاندی


نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔ مقامی صرافہ مارکیٹ میں آج چاندی کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ چمکدار دھات آج 12,000 روپے فی کلو گرام مہنگی ہو کر 13,100 روپے فی کلوگرام ہو گئی ہے۔ قیمتوں میں اس اضافے کی وجہ سے چاندی نے مضبوطی کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ آج کے اضافے کی وجہ سے ملک کے بیشتر صرافہ بازاروں میں چاندی کی قیمت 2.10 لاکھ روپے فی کلو گرام سے اوپر پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح چنئی اور حیدرآباد میں یہ چمکدار دھات 2.25 لاکھ روپے فی کلوگرام کے قریب پہنچ گئی ہے۔ قیمتوں میں اس اضافے کی وجہ سے ملک کی مختلف صرافہ مارکیٹوں میں چاندی 2,10,800 روپے فی کلو گرام سے لے کر 2,24,000 روپے فی کلو گرام تک کی قیمتوں پر فروخت ہو رہی ہے۔

دہلی میں چاندی کی قیمت آج 12,000 روپے بڑھ کر 2,11,000 روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی۔ اسی طرح ممبئی، احمد آباد اور کولکاتا میں چاندی 2,10,800 پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ جے پور، سورت اور پونے میں چاندی کی قیمت 2,11,100 روپے فی کلو گرام ہے۔ دریں اثنا، بنگلورو میں چاندی 2,11,300 فی کلوگرام، اور پٹنہ اور بھونیشور میں 2,10,900 فی کلوگرام پر تجارت کر رہی ہے۔ ملک میں چاندی کی سب سے زیادہ قیمتیں چنئی اور حیدرآباد میں ہیں، جہاں چمکدار دھات 13,100 فی کلو گرام بڑھ گئی ہے، جو 2.20 لاکھ فی کلو گرام کے نشان کو عبور کر کے 2,24,000 تک پہنچ گئی ہے۔

مارکیٹ ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں چاندی کی قیمتوں میں کچھ اتار چڑھاؤ کے ساتھ استحکام رہنے کا امکان ہے۔ اس کی بہت سی وجوہات میں بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی فزیکل سپلائی میں نمایاں کمی ہے۔ مزید برآں، اس چمکدار دھات کی مانگ میں حال ہی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، سرمایہ کاری کے آلے کے طور پر اور صنعت کے لیے خام مصنوعات کے طور پر۔

کیپیکس گولڈ اینڈ انویسٹمنٹ کے سی ای او راجیو دتہ کے مطابق، محفوظ پناہ گاہ کی طلب، چاندی کے ای ٹی ایف میں مسلسل سرمایہ کاری، اور امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کی توقعات نے چاندی کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔ مزید برآں، چین کی جانب سے 2026 سے چاندی کی برآمدات پر ممکنہ پابندی کی خبروں نے بھی مارکیٹ میں سپلائی کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔

چاندی نے سال 2025 میں سونے سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ جہاں سونے کی قیمتوں میں تقریباً 65 فیصد اضافہ ہوا ہے، وہیں چاندی نے 120 فیصد سے زیادہ کا منافع دیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ چاندی کی مضبوطی نہ صرف محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر مانگ کی وجہ سے ہے بلکہ صنعتی استعمال بالخصوص سبز توانائی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی کھپت کی وجہ سے بھی ہے۔ شمسی توانائی جیسے شعبوں میں چاندی کی بڑھتی ہوئی ضرورت نے اس کی مانگ کو ایک نئی سمت دی ہے۔ اس کے علاوہ صنعتی طلب اور رسد کے درمیان بڑھتا ہوا فرق بھی قیمتوں کو بلند رکھے ہوئے ہے۔ راجیو دتہ کا خیال ہے کہ محدود رسد، مضبوط مانگ اور عالمی پالیسیاں چاندی کی قیمتوں کو سہارا دے رہی ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande