مشہور مجسمہ ساز پدم شری رام سوتار نہیں رہے
نوئیڈا، 18 دسمبر (ہ س)۔ عالمی شہرت یافتہ مجسمہ ساز پدم شری رام سوتار ونجی کا بدھ کی دیر رات انتقال ہو گیا۔ ان کی موت سے فن اور ثقافت کی دنیا میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے سیکٹر 19 میں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ 100 سالہ سوتار عمر سے مت
Statue of Unity. Sutar. Death


نوئیڈا، 18 دسمبر (ہ س)۔ عالمی شہرت یافتہ مجسمہ ساز پدم شری رام سوتار ونجی کا بدھ کی دیر رات انتقال ہو گیا۔ ان کی موت سے فن اور ثقافت کی دنیا میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے سیکٹر 19 میں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ 100 سالہ سوتار عمر سے متعلق مسائل سے نبردآزما تھے۔

سوتار کے بیٹے انل نے آج میڈیا کو اشتراک کئے ایک پیغام میں کہا ’’گہرے دکھ کے ساتھ ہم آپ کو مطلع کرتے ہیں کہ میرے والد جناب رام ونجی سوتار کا 17 دسمبر کی آدھی رات کو ہماری رہائش گاہ پر انتقال ہو گیا۔‘‘

رام سوتار 19 فروری 1925 کو مہاراشٹر کے دھولے ضلع کے گوندور گاؤں میں ایک عام گھرانے میں پیدا ہوئے۔ بچپن سے ہی مجسمہ سازی کی طرف مائل تھے۔ انہوں نے ممبئی کے جے جے اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر سے گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے ایک طویل اور قابل ذکر تخلیقی سفر کا آغاز کیا جس نے ہندوستانی مجسمہ سازی کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ ان کے بہترین کاموں میں مہاتما گاندھی کے دھیان کی حالت میں اور گھوڑے کی پیٹھ پر سوار چھترپتی شیواجی کے مجسمے ہیں، جو نئی دہلی کے پارلیمنٹ کمپلیکس میں نصب ہیں۔

رام سوتار کو 1999 میں پدم شری اور 2016 میں پدم بھوشن سے نوازا گیا۔ انہیں حال ہی میں مہاراشٹر کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز مہاراشٹر بھوشن سے نوازا گیا۔ گجرات کے کیوڈیا میں دریائے نرمدا کے قریب واقع اسٹیچو آف یونٹی ملک کے پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کو وقف ہے۔ اس کام نے انہیں عالمی شہرت دلائی۔ یہ دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ ہے، جو 182 میٹر اونچا ہے۔ یہ ہندوستان کے اتحاد کی علامت ہے۔

ان کے انتقال کی خبر سن کر ہندوستان اور بیرون ملک کے رہنما، مجسمہ ساز، فنکار اور سماجی شخصیات نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ان کی آخری رسومات آج ان کی آخری رہائش گاہ سیکٹر 94، نوئیڈا میں ادا کی جائیں گی۔ آج صبح سے ہی ان کے گھر پر لوگوں کا آنا -جانا شروع ہو گیا۔ ان کی آخری رسومات میں متوقع ہجوم کے پیش نظر ضلع انتظامیہ اور پولیس نے بھی حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی لوگ تعزیت کا اظہار کر رہے ہیں۔

ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande