
نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستان اور عمان نے جمعرات کو ایک جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کئے۔ سمندری ورثے اور عجائب گھروں، زراعت اور متعلقہ شعبوں اور اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے بھی تین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ دونوں ممالک نے موٹے اناج کی کاشت اور ایگری فوڈ انوویشن میں تعاون کے لیے ایک ایگزیکٹو پروگرام اور سمندری تعاون پر ایک مشترکہ ویژن دستاویزکو منظوری دی۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ جامع اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ (سی ای پی اے ) کا مقصد اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا اور ترقی دینا ہے۔ یہ تجارتی رکاوٹوں کو کم کرکے اور ایک مستحکم فریم ورک بنا کر دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دے گا۔ اس سے معیشت کے تمام اہم شعبوں میں مواقع کھلیں گے، اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور سرمایہ کاری کے بہاؤ میں اضافہ ہوگا۔
مفاہمت نامے کے تحت، دونوں ممالک سمندری عجائب گھروں کی مدد کے لیے شراکت داری قائم کریں گے، جس میں لوتھل میں نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس شامل ہے۔ وہ زرعی سائنس اور ٹیکنالوجی، باغبانی کے فروغ، مربوط کاشتکاری کے نظام اور مائیکرو اریگیشن میں ترقی پر بھی تعاون کریں گے۔ مشترکہ تحقیق، خاص طور پر اطلاق شدہ تحقیق، باہمی دلچسپی کے شعبوں میں فیکلٹی ممبران، محققین اور اسکالرز کے تبادلے میں سہولت فراہم کرے گی۔
اسکے علاوہ ، ہندوستان کی سائنسی مہارت اور عمان کے موافق زرعی موسمی حالات بنیادی ڈھانچے کے تعاون کو فروغ دیں گے۔ میری ٹائم تعاون پر مشترکہ وژن دستاویز کو اپنانے سے علاقائی میری ٹائم سیکورٹی، بلیو اکانومی اور سمندری وسائل کے پائیدار استعمال کے شعبوں میں تعاون کو تقویت ملے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج مسقط میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ دونوں رہنماؤں نے شاہی محل میں براہ راست اور وفود کی سطح پر بات چیت کی۔ انہوں نے ہندوستان-اومان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تعلقات میں مسلسل ترقی کی تعریف کی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ دورہ ہند-اومان تعلقات کے لئے خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ دونوں ممالک اس سال سفارتی تعلقات کے قیام کے 70 سال کا جشن منارہے ہیں۔
رہنماؤں نے عمان ویژن 2040 اور 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان بننے کے اہداف کے درمیان ہم آہنگی کا خیرمقدم کیا اور اپنے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئے ایک دوسرے کو تعاون فراہم کیا۔ رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور علاقائی امن و استحکام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے بین الاقوامی شمسی اتحاد میں عمان کی شمولیت کو سراہا اور اسے کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر اور گلوبل بائیو فیولز الائنس میں شمولیت کی دعوت دی۔ مالیاتی خدمات پر، انہوں نے یو پی آئی اور عمان ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کے درمیان تعاون، روپے کارڈز کو اپنانے، اور مقامی کرنسیوں میں تجارت پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔ دو طرفہ تجارت 10 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہونے اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے بہاؤ میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سی ای پی اے سے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور دونوں ممالک میں بے شمار مواقع کھلیں گے۔
رہنماؤں نے پائیدار توانائی کے انتظامات، قابل تجدید توانائی کے منصوبوں اور گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا منصوبوں کے ذریعے توانائی کے تعاون کو نئی تحریک دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے خوراک کی حفاظت، مینوفیکچرنگ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز، اہم معدنیات، لاجسٹکس، انسانی سرمائے کی ترقی اور خلائی تعاون کے شعبوں میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کھاد اور زرعی تحقیق دونوں فریقوں کے لیے باہمی فائدے کے شعبے ہیں اور انہیں مشترکہ سرمایہ کاری سمیت ان شعبوں میں زیادہ سے زیادہ تعاون کے لیے کام کرنا چاہیے۔ دونوں رہنماؤں نے دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مزید بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد