اپوزیشن پارٹیوں نے منریگا کو لے کر پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں احتجاج کیا۔
نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔ اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ نے وکست بھارت – روزگار اور روزی روٹی کے لیے گارنٹی مشن (گرامین) بل، یا مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (ایم جی این آر ای جی اے) کی جگہ وی بی۔جی رام جی بل متعارف کرانے کے
منریگا


نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔ اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ نے وکست بھارت – روزگار اور روزی روٹی کے لیے گارنٹی مشن (گرامین) بل، یا مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (ایم جی این آر ای جی اے) کی جگہ وی بی۔جی رام جی بل متعارف کرانے کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، ایم پی کے سی وینوگوپال، پی چدمبرم، پرمود تیواری، دگ وجے سنگھ، سید نصیر حسین، دھرمیندر یادو، اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے اروند ساونت موجود تھے۔ احتجاج کرنے والے ممبران پارلیمنٹ نے پوسٹر اٹھا رکھے تھے، جیسے ’’منریگا واپس دو، غریبوں کے حقوق چھیننا بند کرو، مزدوروں کے حقوق واپس دو، منریگا زندہ باد‘‘۔ کانگریس صدر کھڑگے نے نامہ نگاروں سے کہا کہ یہ صرف منریگا کا نام بدلنے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ کام کرنے کے حق کو چھیننے کی کوشش ہے۔ حکومت اپنی صوابدید پر کام دے گی اور بعد میں یہ کہہ کر کام دینے سے انکار کر دے گی کہ ابھی کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے۔ اپوزیشن نے الزام لگایا کہ حکومت نے کام کرنے کے حق کو دبانے کی کوشش کی ہے جس سے ہندوستان کے دیہاتوں میں سماجی اور اقتصادی تبدیلی آئی ہے۔ اس نے کہا، ہم پارلیمنٹ سے لے کر سڑکوں تک اس کا مقابلہ کریں گے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سید نصیر حسین نے کہا کہ یہ غریب مخالف اور مزدور مخالف حکومت کی کوشش ہے، جو عوام کے کام کرنے کا حق چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ مالویندر سنگھ کانگ نے کہا کہ منریگا اسکیم نے غریبوں کے لیے سب سے زیادہ روزگار کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ نیا بل کام کے دنوں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے، لیکن چوٹی کے زرعی موسم کے دوران کام فراہم نہیں کرے گا۔ اگر منریگا کے تحت کام دستیاب نہیں ہے اور پرائیویٹ سیکٹر میں دستیاب ہے تو پرائیویٹ سیکٹر اس کے مطابق اجرت مقرر کرے گا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande