
ممبئی
، 18 دسمبر(ہ س)شیوسینا (ادھو ٹھاکرے دھڑا) اور مہاراشٹر نو
نرمان سینا کے درمیان بمبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم پر
جاری بات چیت اس وقت تعطل کا شکار ہو گئی ہے، جہاں دونوں جماعتیں 15 اہم وارڈز پر
اپنے اپنے دعوؤں پر قائم ہیں۔
پارٹی
ذرائع کے مطابق، اتحاد کو تقریباً حتمی شکل دی جا چکی ہے اور بیشتر وارڈز پر اتفاق
ہو چکا ہے، لیکن دادر، بائیکلہ، لال باغ-پریل اور ورلی جیسے حساس اور سیاسی طور پر
اہم علاقوں میں سیٹوں کی تقسیم پر دونوں فریق پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔
دوسرے
درجے کی قیادت کے درمیان حالیہ مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے، جس کے بعد اب
نظریں براہِ راست ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کی ممکنہ ملاقات پر مرکوز ہو گئی ہیں۔
پارٹی رہنماؤں کو امید ہے کہ دونوں سربراہان کی بات چیت سے جلد کوئی قابل قبول
راستہ نکل آئے گا۔
سیاسی
مبصرین کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں شیوسینا کی نظریاتی جڑیں اور بالاصاحب ٹھاکرے
کی وراثت دونوں جماعتوں کے لیے حساس مسئلہ ہے، اسی لیے 15 وارڈز پر سخت مؤقف اختیار
کیا جا رہا ہے۔ اس وجہ سے اتحاد کے باضابطہ اعلان میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔
ادھر،
وارڈز کی تقسیم کے بعد پارٹی صفوں میں ممکنہ بغاوت کا خدشہ بھی قیادت کو پریشان کر
رہا ہے۔ اسی خدشے کے تحت امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اتحاد کے امیدواروں کے نام
آخری لمحے میں، ممکنہ طور پر نامزدگی کی آخری تاریخ سے ایک دن قبل، سامنے لائے جائیں
گے تاکہ اندرونی اختلافات کو کم سے کم رکھا جا سکے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے