کرناٹک اسمبلی میں نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کا بل پاس، اپوزیشن ارکان کا احتجاج۔
بیلگام، 18 دسمبر (ہ س)۔ کرناٹک اسمبلی میں جمعرات کو نفرت انگیز تقاریر اور نفرت پر مبنی جرائم پر قابو پانے کا بل اپوزیشن ارکان کے ہنگامے کے درمیان منظور کیا گیا۔ نفرت انگیز تقریر اور نفرت پر مبنی جرائم (روک تھام) بل میں قصوروار پائے جانے والوں کے لی
بل


بیلگام، 18 دسمبر (ہ س)۔ کرناٹک اسمبلی میں جمعرات کو نفرت انگیز تقاریر اور نفرت پر مبنی جرائم پر قابو پانے کا بل اپوزیشن ارکان کے ہنگامے کے درمیان منظور کیا گیا۔ نفرت انگیز تقریر اور نفرت پر مبنی جرائم (روک تھام) بل میں قصوروار پائے جانے والوں کے لیے سات سال تک کی قید اور ایک لاکھ روپے تک کے جرمانے کی تجویز ہے۔ احتجاج میں، بی جے پی کے ارکان نے ایوان میں ہنگامہ کیا، دھرنا دیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے بل کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں توہین آمیز الفاظ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں تشدد اور قتل جیسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ سماجی اور سیاسی اجتماعات میں کہی جانے والی نفرت انگیز تقریر برادریوں کے درمیان تناؤ پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ اس پر قابو پانے کے لیے قانون کی ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ پرمیشورا نے واضح کیا کہ دوبارہ مجرموں کی سزا، جو پہلے 10 سال قید تھی، کو کم کر کے 7 سال کر دیا گیا ہے۔

ایوان میں قائد حزب اختلاف آر اشوکا نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس قانون کا سیاسی انتقام کے لیے غلط استعمال کیا جائے گا۔ پولیس کو ضرورت سے زیادہ اختیارات دینے سے سنگین نقصان ہو سکتا ہے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ میڈیا کے نمائندوں کو بدعنوانی جیسے سنگین الزامات کی رپورٹنگ کے لیے بھی ضمانت پر پوسٹ کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے اسے جمہوریت مخالف اقدام قرار دیا۔

اس دوران ساحلی علاقے میں پیش آئے واقعات کے تعلق سے وزیر بیراتھی سریش کے بیان نے زبردست ہنگامہ کھڑا کردیا۔ ساحلی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایم ایل ایز نے احتجاج کے لیے ایوان کے ویل پر دھاوا بول دیا۔ بڑھتے ہوئے ہنگامے کے درمیان حکومت نے بعد میں اس بل کو منظور کر لیا۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر اشوک سمیت کئی لوگوں نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔

بل میں تجویز کردہ دفعات

پہلی بار نفرت انگیز تقریر یا نفرت پر مبنی جرم کی سزا کم از کم ایک سال سے زیادہ سے زیادہ سات سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانہ ہے۔ دہرائے جانے والے جرائم کی سزا کم از کم دو سال سے زیادہ سے زیادہ سات سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہے۔ نفرت انگیز تقاریر کے مقدمات میں ضمانت نہیں ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande