بنگلہ دیش کی صورتحال ہندوستان کے لیے 1971 کے بعد سب سے بڑا اسٹریٹجک چیلنج ہے: پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ
نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔ ششی تھرور کی صدارت میں خارجہ امور کی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی نے پارلیمنٹ میں ہندوستان-بنگلہ دیش تعلقات پر اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ اس میں کمیٹی نے بنگلہ دیش کی موجودہ سیاسی صورتحال کو ہندوستان کے لیے 1971 کے بعد سب سے بڑا
بنگلہ دیش کی صورتحال ہندوستان کے لیے 1971 کے بعد سب سے بڑا اسٹریٹجک چیلنج ہے: پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ


نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔

ششی تھرور کی صدارت میں خارجہ امور کی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی نے پارلیمنٹ میں ہندوستان-بنگلہ دیش تعلقات پر اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ اس میں کمیٹی نے بنگلہ دیش کی موجودہ سیاسی صورتحال کو ہندوستان کے لیے 1971 کے بعد سب سے بڑا اسٹریٹجک چیلنج قرار دیا۔

کمیٹی نے غیر سرکاری شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو 1971 کی جنگ آزادی کے بعد بنگلہ دیش میں سب سے سنگین اسٹریٹجک چیلنج کا سامنا ہے۔ شواہد کے مطابق، جبکہ 1971 کا چیلنج انسانی بحران اور ایک نئی قوم کی پیدائش سے متعلق تھا، موجودہ خطرہ زیادہ لطیف لیکن بہت گہرا اور طویل مدتی ہے۔ اس میں نسلی عدم توازن، سیاسی نظام میں تبدیلیاں اور ہندوستان سے دور ممکنہ اسٹریٹجک ریلائنمنٹ جیسے پہلو شامل ہیں۔ شواہد میں کہا گیا کہ عوامی لیگ کے غلبے کا زوال، نوجوانوں کی قیادت میں قوم پرستی کا عروج، اسلام پسند قوتوں کی واپسی اور چین اور پاکستان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ نے بنگلہ دیش کو ایک اہم موڑ پر پہنچا دیا ہے۔

کمیٹی کے بعض ارکان نے شیخ حسینہ کی سیاسی پناہ سے متعلق مسائل بھی اٹھائے۔ کمیٹی نے رپورٹ میں سیکرٹری خارجہ کے بیان کا بھی حوالہ دیا۔ سیکرٹری خارجہ نے واضح کیا کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اپنے بیانات ذاتی مواصلاتی آلات کے ذریعے دے رہی ہیں جن تک ان کی رسائی ہے۔ حکومت ہند اسے نہ تو کوئی پلیٹ فارم فراہم کر رہی ہے اور نہ ہی ہندوستانی سرزمین سے کسی سیاسی سرگرمی کے لیے کوئی سیاسی جگہ۔ یہ بھی واضح کیا گیا کہ بھارت اپنی سرزمین کسی تیسرے ملک کے خلاف سیاسی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے استعمال نہیں ہونے دیتا۔

دو طرفہ تعلقات پر حالیہ پیش رفت کے اثرات کے بارے میں وزارت خارجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ہندوستان بنگلہ دیش کی اندرونی سیاسی پیش رفت کو دو طرفہ تعلقات کے اثرات سے دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ وزارت کے مطابق، ہندوستان نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے ساتھ بات چیت کو برقرار رکھا ہے اور وہاں کے لوگوں کی امنگوں کی بھی حمایت کی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande