
کولکاتا، 18 دسمبر (ہ س)۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ گزشتہ ہفتہ کو سالٹ لیک کے یووا بھارتی اسپورٹس کمپلیکس میں اسٹار فٹبالر لیونل میسی کے ایک کنسرٹ کے دوران پیش آئے تشدد کے واقعات پر پیر تک رپورٹ پیش کرے۔ عدالت نے کہا کہ اس دن کیس کی سماعت ہوگی۔
فٹ بال اسٹار لیونل میسی گزشتہ ہفتہ کو تقریباً 20 منٹ تک سالٹ لیک اسٹیڈیم میں موجود تھے۔ اسٹیڈیم سے باہر نکلنے کے بعد میدان میں بھگدڑ مچ گئی اور توڑ پھوڑ شروع ہوگئی۔ رپورٹس کے مطابق سٹیڈیم میں داخل ہوتے ہی میسی کو کئی لوگوں نے گھیر لیا، جس نے تماشائیوں کو انہیں ٹھیک سے دیکھنے سے روک دیا۔ اس سے کشیدگی پیدا ہوئی اور میدان میں نظم و ضبط کا مسئلہ پیدا ہوا اور نقصان کا باعث بنی۔
اس واقعے کے حوالے سے ہائی کورٹ میں تین مفاد عامہ کی عرضیاں دائر کی گئی تھیں۔ یہ کیس جمعرات کو سماعت کے لیے آئے جب کہ جسٹس سوجے پال اور پارتھا سارتھی سین پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ کے سامنے ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ کلیان بندیوپادھیائے پیش ہوئے۔ ریاست نے التوا کی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے تینوں درخواستوں پر سماعت ملتوی کر دی۔
درخواست گزاروں کا دعویٰ ہے کہ ریاستی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی اس معاملے کی صحیح طریقے سے تحقیقات کرنے سے قاصر ہے۔ اس کمیٹی میں ریٹائرڈ جسٹس اسیم کمار رائے، چیف سکریٹری منوج پنت اور ہوم سکریٹری نندنی چکرورتی شامل ہیں۔ مزید برآں، درخواست گزاروں نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ تماشائیوں کو ٹکٹ کی رقم واپس کرے اور اگر ضروری ہو تو، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سی بی آئی کے ذریعہ مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرے۔
واقعے کا مختصر احوال یہ ہے کہ میسی، لوئس سواریز اور روڈریگو ڈی پال کے ہمراہ ہفتے کی صبح ساڑھے گیارہ بجے اسٹیڈیم پہنچے۔ فٹبال شائقین میسی کو دیکھنے کے لیے پرجوش تھے لیکن جیسے ہی وہ گاڑی سے باہر نکلے تو انہیں ایک ہجوم نے گھیر لیا۔ اس سے نہ صرف میسی بلکہ ان کے ساتھی کھلاڑی بھی گیلری سے واضح طور پر نظر نہیں آ سکے۔ بتایا گیا کہ تقریباً 70-80 لوگ، بنیادی طور پر حکام اور وزراء، میسی کے گرد جمع تھے۔
عدالت نے واضح کیا کہ ریاستی حکومت کو پیر تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنی ہوگی، جس پر عدالت اگلی سماعت میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی