کوڈین کھانسی کے سیرپ سے حاصل ہونے والی ناجائز آمدنی کا دہشت گردی کی فنڈنگ میں استعمال کا شک
وارانسی، 18 دسمبر (ہ س)۔ حال ہی میں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکاروں نے کوڈین کھانسی کے شربت کیس کے سلسلے میں، اتر پردیش کے وارانسی سمیت ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں بیک وقت چھاپے مارے۔ اس چھاپے کے بعد، ای ڈی کے ایک سینئر اہلکار اور ان
کوڈین کھانسی کے سیرپ سے حاصل ہونے والی ناجائز آمدنی کا دہشت گردی کی فنڈنگ میں استعمال کا شک


وارانسی، 18 دسمبر (ہ س)۔

حال ہی میں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکاروں نے کوڈین کھانسی کے شربت کیس کے سلسلے میں، اتر پردیش کے وارانسی سمیت ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں بیک وقت چھاپے مارے۔ اس چھاپے کے بعد، ای ڈی کے ایک سینئر اہلکار اور ان کی ٹیم نے چونکا دینے والے حقائق کا پردہ فاش کیا، جس سے یہ شبہ پیدا ہوا کہ کوڈین کھانسی کے شربت سے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدنی کا استعمال دہشت گردی کی فنڈنگ کے لیے کیا جا رہا ہے۔

ای ڈی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ کوڈین کھانسی کے شربت کی ابتدائی تحقیقات اس پورے معاملے کو دبئی میں قائم ایک حوالہ سنڈیکیٹ سے جوڑتی ہیں۔ کئی حوالہ آپریٹرز فی الحال ای ڈی کے ریڈار پر ہیں۔ خلیجی ممالک میں شربت کی فروخت میں کچھ بنگلہ دیشی اسلامی تنظیموں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے کہ دہشت گرد تنظیموں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ ای ڈی نیٹ ورک کی جڑوں کی تحقیقات کر رہا ہے۔

ای ڈی نے میرٹھ کے رہائشی آصف اور وسیم کے سنڈیکیٹ میں شامل ہونے کی جانچ کی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ آصف کئی سالوں سے بنگلہ دیش کے راستے خلیجی ممالک کو منشیات اسمگل کر رہا ہے۔ اس نے اس رقم سے دبئی میں کئی جائیدادیں بھی خریدی ہیں۔ شبھم جیسوال سمیت کئی ملزمان کے دبئی فرار ہونے کے پیچھے بھی آصف پر شبہ ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande