
آپریشن سندور کے دوران پاکستان کے خلاف فضائیہ کی جرات، رفتار اور درستگی کو سراہا۔
نئی دہلی، 18 دسمبر (ہ س)۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو فضائیہ کے کمانڈروں سے کہا کہ وہ آپریشن سندور سے سبق سیکھیں اور مستقبل کے تمام چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی فضائیہ تکنیکی طور پر ترقی یافتہ، آپریشنل طور پر فرتیلا، حکمت عملی کے اعتبار سے پراعتماد اور مستقبل پر مبنی فورس ہے، جو آج کے دور میں ملک کے مفادات کا تحفظ کر رہی ہے۔ 21ویں صدی کی جنگ صرف ہتھیاروں کی جنگ نہیں ہے، یہ نظریات اور ٹیکنالوجی کی جنگ ہے، لیکن حکومت سیکیورٹی آلات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
آج نئی دہلی میں فضائیہ کے کمانڈروں کے کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر دفاع نے کہا کہ آپریشن سندور نے ہندوستان کی اعلیٰ اثر، قلیل مدتی آپریشنل صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ آپریشن کے دوران فضائیہ کی ہمت، رفتار اور درستگی کی تعریف کرتے ہوئے، وزیر دفاع نے کہا کہ فضائی جنگجوؤں نے دہشت گردوں کے کیمپوں کو تباہ کیا اور حملے کے بعد پاکستان کے غیر ذمہ دارانہ ردعمل کو مؤثر طریقے سے سنبھالا۔ ہندوستان کی فضائی صلاحیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب پاکستانی فوج نے ہندوستانی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تو ہندوستانی عوام پرسکون رہے اور اپنی روزمرہ کی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ یہ ہماری آپریشنل تیاریوں پر ہر ہندوستانی کے اعتماد کا ثبوت ہے۔
جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ روس-یوکرین تنازع، اسرائیل-حماس جنگ، بالاکوٹ فضائی حملے اور آپریشن سندور اس بات کا ثبوت ہیں کہ فضائی طاقت آج کے دور میں ایک اہم طاقت بن کر ابھری ہے۔ آپریشن سندور کے دوران ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام اور دیگر آلات کے موثر استعمال کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سائبر وارفیئر، مصنوعی ذہانت، بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں، سیٹلائٹ پر مبنی نگرانی اور خلائی صلاحیتیں جنگ کے مستقبل کو مکمل طور پر تبدیل کر رہی ہیں۔ راجناتھ سنگھ نے یقین ظاہر کیا کہ سدرشن چکر مستقبل میں ملک کے اثاثوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دیسی جیٹ انجن تیار کرنا ایک قومی مشن بن گیا ہے اور حکومت اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت مسلح افواج کو جدید بنانے کے مشن پر نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نومبر تک، آئی ڈی ای ایکس کے تحت جمع کرائے گئے 565 چیلنجز سے کل 672 فاتحین سامنے آئے ہیں، جن میں 77 ایئر فورس سے متعلق چیلنجز کے 96 فاتح بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت نوجوانوں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے، خاص طور پر پرائیویٹ سیکٹر میں، دفاعی شعبے میں۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ تینوں خدمات کے درمیان تعاون بہت اہم ہے، کیونکہ یہ ہمارے سیکورٹی نظام کو مضبوط بنائے گا اور ہمیں اپنے دشمنوں سے بہتر طور پر مقابلہ کرنے کے قابل بنائے گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فضائیہ نے قدرتی آفات کے دوران مسلسل ضروری مدد فراہم کی ہے، چاہے وہ اندرون ملک ہو یا بیرون ملک۔ بہت سے مشن انتہائی مشکل حالات میں مکمل کیے گئے، جس سے ہمارے فضائی جنگجوؤں پر عوام کے اعتماد کو تقویت ملی۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان اور ایئر فورس کے سینئر کمانڈروں نے کانفرنس میں شرکت کی۔ وزیر دفاع کا استقبال فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے کیا اور بعد میں آپریشنل تیاریوں کے بارے میں بتایا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی