
جونپور، 17 دسمبر (ہ س)۔ اترپردیش کے جونپور کے ظفرآباد تھانہ علاقے میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں اکلوتے بیٹے نے اپنے والدین کو بے دردی سے قتل کر دیا، ان کی لاشوں کو آری سے پانچ ٹکڑے کر کے دریا میں پھینک دیا۔ والدین کو قتل کرنے کے بعد ملزم موقع سے غائب ہو گیا۔ بعد ازاں بہن کی شکایت پر پولیس نے تفتیش شروع کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ دوسری برادری کی لڑکی سے شادی کرنے پر والدین نوجوان سے ناراض تھے۔ اس وجہ سے نوجوان نے اپنے دونوں بیٹوں کو بے دردی سے قتل کردیا۔
بدھ کو کیس کا انکشاف کرتے ہوئے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (سٹی) آیوش سریواستو نے کہا کہ متوفی کے بیٹے امبیش نے پوچھ تاچھ کے دوران بتایا کہ 8 دسمبر کی رات اس کا اپنے والدین کے ساتھ خاندانی مسائل اور پیسوں کو لے کر جھگڑا ہوا تھا۔ غصے میں آکر اس نے اسی دن ہتھوڑے اور تیز دھار ہتھیار سے ان کا قتل کردیا۔ اس کے بعد اس نے برقی آرے سے لاشوں کے پانچ ٹکڑے کر دیے۔ امبیش کے مطابق اس نے پہلے اپنی ماں کو قتل کیا۔ پھر، جب اس کے والد نے شور مچایا تو اس نے اسے بھی مار ڈالا۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے بتایا کہ رات بھر گھر کی صفائی کرنے کے بعد، امبیش نے لاشوں والی بوریوں کو ایک گاڑی میں لاد کر صبح 5 بجے کے قریب بیلوا گھاٹ پر دریائے گومتی میں پھینک دیا۔ امبیش نے بتایا کہ اس کا اپنی بہنوں کے ساتھ پیسوں پر کوئی جھگڑا نہیں تھا اور وہ منشیات کا استعمال نہیں کرتا تھا۔ ابھی تک کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج برآمد نہیں ہوسکی ہے۔ پولیس نے اس کے والد کی لاش برآمد کر لی ہے جبکہ والدہ کی باقیات کی تلاش جاری ہے۔ اس آپریشن کے لیے 15 غوطہ خوروں کی ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس نے سل بٹہ اور آری بھی برآمد کر لی ہے۔
ملزم امبیش لاشوں کو ٹھکانے لگانے کے بعد گھر واپس چلا گیا۔ اگلے دن 9 دسمبر کو اس نے اپنے والدین کو ڈھونڈنے کا بہانہ کیا۔ اس نے اپنے والدین کی گمشدگی کے بارے میں اپنے جاننے والوں اور رشتہ داروں کو بھی آگاہ کیا۔ اسی دوران امبیش کمار خود 12 دسمبر کو لاپتہ ہو گیا تھا۔ جب وہ گھر نہیں لوٹا تو وارانسی ضلع کے سندھورا تھانہ علاقے کے کٹاؤنا گاؤں کی رہنے والی اس کی بہن وندنا کسی ناخوشگوار واقعے کے خوف سے ظفرآباد تھانے گئی اور اپنے والدین اور اکلوتے بھائی کے لیے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ پولیس متحرک ہوگئی اور تفتیش شروع کردی۔ اس دوران ملزم امبیش گنگا میں نہانے کے لیے وارانسی گیا اور کچھ دنوں بعد واپس آیا۔ جس کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔ سخت پوچھ گچھ کے دوران امبیش کمار نے اپنے والدین کے قتل کی پوری کہانی کا انکشاف کیا۔ اس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔
والدین اپنے بیٹے سے دوسری برادری کی لڑکی سے شادی کرنے پر ناراض تھے۔
مہلوک شیام بہادر کیراکٹ کے کھرگسین پور گاؤں کا رہنے والا تھا۔ ان کے سسر آنجہانی رام نارائن نے یہاں اپنی جائیداد کی وصیت کی تھی۔ شیام بہادر ٹاٹا جمشید پور میں رہتے تھے۔ وہ ریلوے میں لوکو پائلٹ کے طور پر ملازم تھے۔ اس کی تین بیٹیاں تھیں، وندنا کماری، ارچنا، اور سپنا، اور ایک اکلوتا بیٹا، امبیش، دوسرا تھا۔ سب بیٹیاں شادی شدہ تھیں۔ تقریباً چھ سال سے امبیش کمار ایک پرائیویٹ ملازمت کرتے ہوئے کولکاتا میں رہ رہا تھا۔ پانچ سال قبل اس نے وہاں کی ایک مختلف برادری سے تعلق رکھنے والی لڑکی سے شادی کی جس سے اس کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے۔ اس کے والدین اس شادی سے بہت پریشان ہوئے اور ان کی بیوی کو قبول کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ وہ اپنے اکلوتے بیٹے کی محبت کی شادی سے دکھی تھے۔
لاشوں کو اس کے والد کے پیسوں سے خریدی گئی کارسے ٹھکانے لگایا گیا۔ امبیش کمار نے 2022 میں اپنے والد کے پیسوں سے سوئفٹ ڈیزائر کار خریدی تھی۔ امبیش کمار اور ان کا خاندان ایک ہی کار استعمال کرتا تھا۔ وہی کار جو ان کے والد نے بڑے شوق سے خریدی تھی، ان کا اکلوتا بیٹا امبیش کمار اپنی ماں اور باپ کی لاشوں کو ٹھکانے لگایا۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سٹی آیوش سریواستو اور سرکل آفیسر گولڈی گپتا کی قیادت میں پولیس اور فرانزک ٹیم گھر اور کار کی جانچ میں مصروف ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی