
ممبئی، 17 دسمبر (ہ س)۔ کیپٹل مارکیٹ ریگولیٹر سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بدھ کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں کئی اہم اصلاحات کو منظوری دی۔ سیبی کے چیئرمین توہین کانت پانڈے کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا گیا، جس نے مفادات کے ٹکراو اور سینئر حکام کے اثاثوں کے انکشافات پر بھی توجہ مرکوز کی۔ پانڈے کے سیبی کے سربراہ بننے کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹرز کی یہ چوتھی میٹنگ تھی۔
اس میٹنگ میں، بورڈ آف ڈائریکٹرز نے فنڈز جمع کرتے وقت کمپنیوں کی طرف سے پیش کردہ ایشو دستاویزات کو آسان بنانے کی تجویز کی منظوری دی۔ یہ سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے میں سہولت فراہم کرے گا اور انہیں کم وقت میں اہم معلومات اکٹھا کرنے کے قابل بنائے گا۔ اس کے علاوہ میوچل فنڈ اسکیموں میں شفافیت کو بڑھانے کے لیے، بورڈ نے مجموعی اخراجات کے تناسب (ٹی ای آر) کو اس کے مختلف اجزاء میں تقسیم کرنے کی منظوری دی۔ اس سے سرمایہ کاروں کو یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ ٹی ای آر کا کتنا حصہ قانونی اشیاء جیسے اسٹامپ ڈیوٹی، سیکورٹیز ٹرانزیکشن ٹیکس (ایس ٹی ٹی) اور اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی طرف جا رہا ہے۔
سیبی بورڈ نے بانڈ یا قرض کے اجراء میں سرمایہ کاروں کے خصوصی زمروں کے لیے مراعات کی بھی منظوری دی۔ بورڈ نے بڑی کمپنیوں پر تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ہائی ڈیٹ ویلیو لسٹڈ اداروں (ایچ وی ڈی ایل ای)کی شناخت کے لیے نمائش کی حد کو ₹1,000 کروڑ سے بڑھا کر ₹5,000 کروڑ کرنے کی تجویز کو بھی منظوری دی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد