
چنئی، 17 دسمبر (ہ س)۔ تمل ناڈو میں پٹالی مکل کچی (پی ایم کے) کی طرف سے ذات پات کے لحاظ سے مردم شماری کا مطالبہ کرنے والے ایک مظاہرے میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب پارٹی کے ایک عہدیدار نے خود سوزی کی کوشش کی۔ تاہم جائے وقوعہ پر موجود پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں کی بروقت کارروائی سے بڑا سانحہ ٹل گیا۔
پی ایم کے لیڈر انبومانی رامادوس کی قیادت میں، چنئی کے ایگمور میں راجارتھنم گراؤنڈ میں احتجاج کیا گیا، جس میں تمل ناڈو میں ذات پات کے لحاظ سے مردم شماری کا مطالبہ کیا گیا۔ پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں کی ایک بڑی تعداد نے اس احتجاج میں حصہ لیا، جو تقریباً 11:45 بجے شروع ہوا اور زمین کی تقسیم، ریزرویشن اور ذات کے لحاظ سے مردم شماری کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے گئے۔
دریں اثنا، سورپتو علاقے میں پی ایم کے یووا سینا کے ڈپٹی سکریٹری موروگن نے ریزرویشن اور ذات کے لحاظ سے مردم شماری کا مطالبہ کرتے ہوئے اچانک اسٹیج کے پیچھے خود سوزی کرنے کی کوشش کی۔ واقعے سے جائے وقوعہ پر افراتفری مچ گئی۔ تاہم پارٹی عہدیداروں نے فوری مداخلت کرتے ہوئے اسے روکا اور صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے پانی سے بچایا۔
واقعہ کے بعد پی ایم کے لیڈر انبومانی رامادوس نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ خودکشی کی کوشش کرنے والے نوجوانوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرے۔
قابل ذکر ہے کہ پی ایم کے کئی سالوں سے تمل ناڈو میں ذات کے لحاظ سے مردم شماری کے لیے احتجاج کر رہی ہے۔ پارٹی کا استدلال ہے کہ ذات کے لحاظ سے مردم شماری رزرویشن، کاروباری قرضوں اور دیگر فلاحی اسکیموں کے بہتر نفاذ کے قابل بنائے گی۔
انبومانی رامادوس نے اس سے قبل آنے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر چنئی جانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ احتجاج 17 دسمبر کو کیا گیا تھا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کو مدعو کیا گیا تھا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی