وزیر اعلیٰ یوگی نے پی اے سی کے یوم تاسیس پر جوانوں کو اعزاز سے نوازا۔
لکھنؤ، 17 دسمبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کو شہر میں 35 ویں بٹالین پی اے سی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پی اے سی یوم تاسیس کی تقریبات 2025 کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران میں ٹرا
یوگی


لکھنؤ، 17 دسمبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کو شہر میں 35 ویں بٹالین پی اے سی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پی اے سی یوم تاسیس کی تقریبات 2025 کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران میں ٹرافیاں تقسیم کیں۔

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے خطاب میں کہا، میں پی اے سی اہلکاروں کو ان کے 78 سالہ سفر پر مبارکباد دیتا ہوں۔ یہ 78 سال نظم و ضبط، قربانی اور لگن کی شاندار تاریخ کی نشان دہی کرتے ہیں۔ پی اے سی ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش میں تمام اہم تہواروں اور انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے، داخلی سلامتی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو بہتر بنانے میں سب سے آگے رہا ہے۔ یہ کام نہ صرف اتر پردیش بلکہ پورے ملک میں ہوا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ 13 دسمبر 2001 کو پارلیمنٹ پر حملے کے دوران پی اے سی کے اہلکاروں نے ایک مقابلے میں تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ جولائی 2005 میں شری رام جنم بھومی ایودھیا کمپلیکس پر دہشت گردانہ حملوں کے دوران، سی آر پی ایف، پی اے سی، اور اتر پردیش پولیس نے مشترکہ طور پر تمام دہشت گردوں کو ختم کیا تھا۔ انہوں نے کہا، ہماری حکومت نے اتر پردیش کو بہتر سیکورٹی فراہم کرنے اور ریاست کی بہتر تصویر پیش کرنے کے لیے 46 پی اے سی کمپنیوں کو بحال کیا ہے۔ پی اے سی کو اس کی صلاحیتوں، تربیت اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے مضبوط بنانے کا کام جاری ہے۔ جدید ترین ٹیکنالوجی اور حفاظتی آلات فراہم کیے گئے ہیں۔ تربیتی نصاب پر بھی نظر ثانی کی جا رہی ہے۔ آج پی اے سی فورس میں سب سے زیادہ تعداد میں نوجوان ہیں۔ خدمت میں جاں بحق ہونے والے فوجیوں کے زیر کفالت افراد کو خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ ہماری حکومت نے پولیس میں کم از کم 20 فیصد خواتین کی شمولیت کو یقینی بنایا ہے۔ پی اے سی کی خواتین بٹالین قائم کی جا رہی ہیں۔

یوپی پولیس فورس میں 8 سالوں میں 2.19 لاکھ اہلکار بھرتی ہوئے۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ اتر پردیش میں سیکورٹی اور گڈ گورننس کا بہتر ماحول ہے، اور جرائم اور مجرموں کے تئیں حکومت کی زیرو ٹالرینس کی پالیسی جاری ہے۔ پچھلے 8 سالوں میں یوپی پولیس فورس میں 2.19 لاکھ اہلکاروں کو بھرتی کیا گیا۔ خواتین کے لیے 20 فیصد ریزرویشن کو یقینی بنایا گیا ہے۔ یوپی پولیس فورس میں 44,000 سے زیادہ خواتین پولیس اہلکار خدمات انجام دے رہی ہیں۔ پولیس کی تربیت کی صلاحیت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ اونچی اونچی عمارتوں نے خستہ حال عمارتوں کی جگہ لے لی ہے، جس نے یوپی کے بنیادی ڈھانچے کے لیے نئے معیار قائم کیے ہیں۔ کمشنریٹ سسٹم 7 اضلاع میں نافذ کیا گیا ہے۔ جدید پولیسنگ، سائبر پولیس اسٹیشن اور سائبر سیل یوپی پولیس کی پہچان بن چکے ہیں۔ لکھنؤ میں یوپی فارنسک سائنس ایکو سسٹم کے قیام کے ساتھ، انسٹی ٹیوٹ نے خود کو ملک میں ایک جدید ترین تربیتی مرکز کے طور پر قائم کیا ہے۔ ریاست میں بارہ جدید ترین ایف ایس ایل لیبز تیار ہیں۔ پی اے سی کی چھ نئی بٹالین تشکیل دی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مشن شکتی 5.0 خواتین کی حفاظت، احترام، خود انحصاری کے ساتھ ساتھ صحت اور بااختیار بنانے کو بھی فروغ دے رہا ہے۔ پہلی بار، اتر پردیش میں تین اضافی پی اے سی بٹالین تشکیل دی گئی ہیں (لکھنؤ میں ویرانگنا ادا دیوی، گورکھپور میں جھلکاری بائی، اور بدایون میں اونتی بائی)۔ تین دیگر پی اے سی بٹالین کے قیام کے لیے جالون اور مرزا پور میں زمین حاصل کی گئی ہے۔ بلرام پور میں زمین کی خریداری کا عمل جاری ہے۔ خواتین سب انسپکٹرز کی 106 اور خواتین کانسٹیبلوں کی 2282 آسامیوں پر بھرتیوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے 17 میونسپل کارپوریشنوں میں سیف سٹی ہدف کے حصول اور ریاست بھر میں اہم مقامات اور عمارتوں کی حفاظت میں یو پی ایس ایس ایف کی چھ بٹالین کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ اتر پردیش میں اعتماد کی جڑیں قانون کی حکمرانی میں ہیں۔ قانون کی حکمرانی ایک محفوظ ماحول میں اچھی حکمرانی کی بہتر ضمانت دے سکتی ہے۔ اچھی حکمرانی بہتر سرمایہ کاری کو راغب کرے گی، جو ریاست کی ترقی کا باعث بنے گی۔ نوجوانوں کے لیے ایک بہتر مستقبل تشکیل دیا جائے گا۔ یہاں سے ایک نئے اتر پردیش کی حکمرانی شروع ہوتی ہے۔ اس موقع پر آزادانہ چارج کے ساتھ ریاستی وزیر اسیم ارون، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل راجیو کرشنا اور دیگر اہم افسران اور اہلکار موجود تھے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande