
ای ڈی دفتر کے باہر کانگریس کا جارحانہ احتجاج ، سیاسی انتقام اور ای ڈی کے غلط استعمال کا الزام
ممبئی
، 17 دسمبر(ہ س)۔ نیشنل
ہیرالڈ معاملے میں عدالت کے فیصلے کے بعد ممبئی کانگریس نے ای ڈی دفتر کے سامنے
بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور بی جے پی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ حکومت کے دباؤ میں کام کرتے ہوئے
سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو تفتیش کے نام پر غیر ضروری طور پر ہراساں کرتی رہی
ہے۔
احتجاج
میں شامل کانگریس کارکنوں نے کہا کہ بدعنوانی کے بے بنیاد الزامات کے ذریعے کانگریس
پارٹی اور اس کی قیادت کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بی
جے پی حکومت نے سیاسی انتقام کی نیت سے کانگریس قیادت کو نشانہ بنایا، لیکن اب
عدالت کے فیصلے سے حقیقت سامنے آ گئی ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر
مودی کو سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے عوامی سطح پر معافی مانگنی چاہیے۔
یہ
احتجاج ممبئی کانگریس کی صدر اور رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ کی قیادت میں
نکالا گیا، جس میں رکن اسمبلی و سابق وزیر اسلم شیخ، ڈاکٹر جیوتی گائیکواڑ، آل انڈیا
کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اور تلنگانہ کے شریک انچارج سچن ساونت، ترجمان سریش چندر
راج ہنس، ضلع صدر روی کانت باوکر، کچرو یادو، کیتن شاہ، بھاونا جین، ارشد اعظمی،
راجپتی یادو، تیولپ مرانڈا، سبھاش بھالیراؤ، فرحان اعظمی، اکھلیش یادو، راجیش شرما
اور بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان شریک ہوئے۔
حکومت کی
جانب سے احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی،
تاہم کانگریس کارکنان نے حکومت مخالف نعرے بازی جاری رکھی۔ پولیس نے مظاہرین کو
حراست میں لیا، جس کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔
احتجاج
سے خطاب کرتے ہوئے ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے آزادی کی تحریک سے لے
کر آج تک ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور
ای ڈی کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جھوٹے الزامات کے ذریعے کانگریس قیادت کو بدنام کرنا
ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو کانگریس کا ہر
کارکن سڑکوں پر اتر کر اس کا سخت جواب دے گا۔
انہوں
نے کھیلوں کے وزیر مانک راؤ کوکاٹے کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کی
جانب سے دو سال کی سزا برقرار رہنے کے باوجود حکومت نے ان کے خلاف کوئی کارروائی
نہیں کی۔ اس کے برعکس راہل گاندھی اور سنیل کیدار کے خلاف فیصلے آتے ہی فوری
کارروائی کی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مہایوتی حکومت اپنے وزرا کو بچا رہی ہے
اور اپوزیشن کے لیے الگ معیار اپنایا جا رہا ہے۔
ورشا
گائیکواڑ نے پونے کے 1800 کروڑ روپے کے زمین گھوٹالے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نائب
وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی،
حالانکہ شراکت داری کے واضح شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہی بی
جے پی کا انصاف ہے، جہاں اپنے لوگوں کو تحفظ اور مخالفین کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے