لوک سبھا نے جوہری توانائی سے متعلق بل پاس کیا۔
نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س)۔ لوک سبھا نے بدھ کو صوتی ووٹ سے ملک کی توانائی کی کل ضروریات میں جوہری توانائی کا حصہ بڑھانے کا بل منظور کیا۔ اس بل کا مقصد جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی میں جدت کی حوصلہ افزائی کرنا اور غیر پاور سیکٹر میں اس کے استعمال کو بڑھا
bill


نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س)۔ لوک سبھا نے بدھ کو صوتی ووٹ سے ملک کی توانائی کی کل ضروریات میں جوہری توانائی کا حصہ بڑھانے کا بل منظور کیا۔ اس بل کا مقصد جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی میں جدت کی حوصلہ افزائی کرنا اور غیر پاور سیکٹر میں اس کے استعمال کو بڑھانا ہے۔ اس بل سے جوہری توانائی کے شعبے کو نجی شعبے کے لیے کھول دیا جائے گا۔

مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے آج سسٹین ایبل ہارنسنگ اینڈ ایڈوانسمنٹ آف نیوکلیئر انرجی فار سسٹین ایبل ہارنسنگ اینڈ ٹرانسفارمنگ انڈیا بل، 2025 یا شانتی بل (سسٹن ایبل ہارنسنگ اینڈ ایڈوانسمنٹ آف نیوکلیئر انرجی فار ٹرانسفارمنگ انڈیا) کو غور اور منظوری کے لیے پیش کیا۔

بل پر طویل بحث کے بعد مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بل کا مقصد ہندوستان کے جوہری توانائی کے قوانین کو جدید بنانا اور اس شعبے کو سب کے لیے قابل رسائی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نیا بل نہیں ہے، ہم نے صرف اس کے کچھ پہلوؤں میں ترمیم کی ہے، یہ بل ملک کی ترقی کے راستے کو ایک نئی سمت دے گا۔ بل کا سیکشن 9 افراد کو جدت اور تحقیق کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ایک اور سیکشن حکومت کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر بعض کمپنیوں کی شرکت کو محدود کر دے۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ بہت سی اپوزیشن جماعتیں بل کو مکمل طور پر پڑھے بغیر بھی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ ہماری حکومت نے بل کی واضح وضاحت کی ہے اور اس میں شامل نجی جماعتوں کو مزید حقوق اور آزادی دی ہے۔ یہ بل حفاظت، کوالٹی ایشورنس، اور ہنگامی تیاریوں سے متعلق میکانزم کو مضبوط کرتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ بل اٹامک انرجی ایکٹ، 1962 اور سول لائیبلٹی فار نیوکلیئر ڈیمیج ایکٹ، 2010 کی جگہ لے گا۔ مجوزہ قانون کا مقصد پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور جوائنٹ وینچرز کے ذریعے پبلک اور پرائیویٹ کھلاڑیوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا اور چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹرز پر بڑے پیمانے پر تعیناتی کو فروغ دینا ہے۔

اسے حکومت نے 15 دسمبر کو لوک سبھا میں پیش کیا تھا۔ اس کا مقصد یہ بھی ہے کہ ہندوستان کی حفاظت، سلامتی اور جوہری ذمہ داری سے متعلق اپنے وعدوں کی مسلسل پابندی کو یقینی بنائے۔ اسے بجلی کی پیداوار، صحت، زراعت، صنعت، تحقیق، ماحولیات اور اختراع میں استعمال کیا جائے گا۔ محفوظ استعمال اور عوامی بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط ریگولیٹری فریم ورک قائم کیا جائے گا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande