
دو سال
سزا کے بعد نااہلی یقینی، اسمبلی رکنیت منسوخی پر کارروائی متوقع
ممبئی
، 17 دسمبر(ہ س)۔ سرکاری رہائشی اسکیم گھوٹالہ معاملے میں
مہاراشٹر کے اسپورٹس وزیر مانیک راؤ کوکاٹے کو بمبئی ہائی کورٹ سے فوری راحت نہیں
مل سکی ہے۔ بدھ کے روز ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگانے کی ان کی
درخواست پر کوئی عبوری حکم جاری کرنے سے انکار کر دیا اور معاملے کی سماعت جمعہ تک
ملتوی کر دی۔
دوسری
جانب ناسک مجسٹریٹ عدالت کے جج نروڈیا نے مانیک راؤ کوکاٹے کے خلاف غیر ضمانتی
وارنٹ جاری کرتے ہوئے پولیس کو انہیں فوری گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت
دی ہے۔ اگرچہ کوکاٹے کے لیلاوتی اسپتال میں ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے لیے داخل
ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، لیکن قانونی کارروائی کے پیش نظر ان کی گرفتاری کا
امکان مضبوط ہو گیا ہے۔
عدالت کی
جانب سے دو سال قید اور دس ہزار روپے جرمانے کی سزا برقرار رہنے کے بعد کوکاٹے کی
اسمبلی رکنیت منسوخ کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ودھان بھون کے ذرائع کا کہنا
ہے کہ عدالتی حکم ملتے ہی اس معاملے میں جلد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ودھان
بھون کے سابق سیکریٹری اننت کلسے نے کہا کہ قانون کے مطابق دو سال کی سزا سنائے
جانے کے بعد مانیک راؤ کوکاٹے فوری طور پر نااہل ہو جاتے ہیں اور وہ چھ سال تک
انتخابات لڑنے کے اہل نہیں رہتے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے معاملے میں فوری
نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، اسی بنیاد پر اب یہ دیکھنا ہوگا کہ کوکاٹے کے معاملے
میں حکومت کب تک نوٹیفکیشن جاری کرتی ہے۔
قانونی
ماہر ایڈووکیٹ اسیم سروڈے کے مطابق، ناسک ضلع سیشن عدالت کے فیصلے کے فوراً بعد
پولیس کو کوکاٹے کو گرفتار کرنا چاہیے تھا اور قانون کے مطابق ان کی اسمبلی رکنیت
منسوخ کر دی جانی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹروں کو
واضح کرنا ہوگا کہ کوکاٹے کو اچانک اسپتال میں کیوں داخل کیا گیا، بصورت دیگر ان
پر بھی ایک ملزم کو بچانے کا الزام لگ سکتا ہے۔ مانیک راؤ کوکاٹے پر جعلی دستاویزات
کے ذریعے سرکاری رہائش حاصل کرنے کا الزام ہے، جس میں عدالت نے انہیں سزا سنائی
ہے۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے