
تل ابیب،17دسمبر(ہ س)۔اسرائیل نے منگل کے روز کینیڈا کے ایک خصوصی وفد کو مقبوضہ مغربی کنارے میں داخل ہونے سے روک دیا۔ وفد میں چھ اراکین پارلیمنٹ بھی شامل تھے۔کینیڈا میں اسرائیلی سفارت خانے کے مطابق وفد کا داخلہ اسلامک ریلیف ورلڈ وائیڈ نامی تنظیم سے تعلق کی وجہ سے مسترد کیا گیا ہے، جو کہ ایک غیر سرکاری تنظیم ہے اور اسرائیل اسے دہشت گرد گروہ قرار دیتا ہے۔کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ہماری حکومت نے ان کینیڈین شہریوں کے ساتھ روا رکھے گئے ناروا سلوک پر اپنے اعتراض کا اظہار کیا ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کی لبرل پارٹی سے تعلق رکھنے والی اونٹاریو کی رکن پارلیمنٹ اقرا خالد نے بتایا کہ وہ اس وفد کا حصہ تھیں اور انہیں اسرائیلی سرحدی حکام کی جانب سے کئی بار دھکے دیے گئے۔اقرا کے مطابق انہیں اس وقت دھکا دیا گیا جب وہ وفد کے ایک رکن کی خیریت دریافت کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ اس وفد میں تقریباً 30 افراد شامل تھے اور اردن اور اسرائیل کے درمیان واقع کنگ حسین برج (پ±ل) پر پوچھ گچھ کے لیے ایک رکن کو علیحدہ کر دیا گیا تھا۔
اقرا خالد نے کہا کہ سرحدی حکام نے دیکھ لیا تھا کہ وہ رکن پارلیمنٹ ہیں کیونکہ انہوں نے ان کا خصوصی پاسپورٹ لے لیا تھا، جس کی شکل عام کینیڈین دستاویزات سے مختلف ہوتی ہے۔اسرائیلی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل دہشت گرد قرار دیے گئے اداروں سے وابستہ تنظیموں اور افراد کو داخلے کی اجازت نہیں دے گا۔یہ وفد مغربی کنارے میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں سے ملاقات کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، جہاں حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے یہودی بستیوں میں 764 نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan