
منریگا کا نام بدلنے کی مخالفت میں کانگریس قانون ساز پارٹی نے اسمبلی احاطے میں گاندھی مجسمے کے پاس مظاہرہ کیا
بھوپال، 17 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش اسمبلی نے آج بدھ کو اپنے قیام کے 69 سال پورے کر لیے ہیں۔ اس موقع پر بدھ کو اسمبلی کا ایک روزہ خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا۔ وہیں منریگا اسکیم کا نام بدلنے کی مخالفت میں، کانگریس کے اراکین اسمبلی نے اسمبلی احاطے میں جم کر نعرے بازی کی۔ کانگریس اراکین اسمبلی نے مہاتما گاندھی کے مجسمے کے نیچے بیٹھ کر احتجاج کیا۔
مدھیہ پردیش اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران بدھ کو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے قانون ساز پارٹی کے ساتھ بی جے پی حکومت کے ذریعے منریگا اسکیم کا نام بدل کر ”وِکست بھارت گارنٹی فار روزگار اینڈ آجیویکا مشن (گرامین)“ (وی بی- جی رام جی) کیے جانے کے فیصلے کے خلاف کانگریس قانون ساز پارٹی نے اسمبلی احاطے میں مہاتما گاندھی جی کے مجسمے کے سامنے زوردار علامتی احتجاج درج کرایا۔ کانگریس قانون ساز پارٹی نے واضح کہا کہ منریگا صرف ایک سرکاری اسکیم نہیں، بلکہ مہاتما گاندھی جی کے خیالات، دیہی ہندوستان کے وقار اور روزگار کی آئینی ضمانت کی علامت ہے۔ اس کا نام بدلنا گاندھی وادی سوچ اور دیہی مزدوروں کے حقوق پر سیدھا حملہ ہے۔
کانگریس نے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ عوامی مفاد سے جڑے مدعوں جیسے منریگا کے تحت وقت پر روزگار، مزدوری کی ادائیگی، کام کے دنوں کی دستیابی اور مزدوروں کی سماجی تحفظ سے توجہ ہٹانے کے لیے صرف نام بدلنے کی سیاست کر رہی ہے۔ حکومت کو نام بدلنے کے بجائے اسکیم کے مؤثر نفاذ، دیہی روزگار کی حقیقی ضمانت اور مزدوروں کے حقوق کی حفاظت پر توجہ دینی چاہیے۔
کانگریس قانون ساز پارٹی نے سوال اٹھایا کہ بی جے پی حکومت گاندھی جی کے نام اور ان کے خیالات سے کیوں کتراتی ہے؟ کانگریس نے دو ٹوک کہا کہ یہ فیصلہ من مانا، عوام مخالف اور سیاسی دکھاوے سے متاثر ہے۔ پارٹی اس فیصلے کی ہر سطح پر مخالفت کرے گی اور عوام کی آواز کو ایوان سے لے کر سڑک تک پوری مضبوطی سے اٹھاتی رہے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن