برف کے بغیر گلمرگ کا تصور نہیں کیا جاسکتا ۔ عمر نے کشمیر کی سیاحت پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر روشنی ڈالی
سرینگر، 17 دسمبر (ہ س): جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ برف کے بغیر حکومت گلمرگ کا تصور نہیں کر سکتی اور کشمیر کے سیاحتی شعبے پر خاص طور پر موسم سرما کے مقامات پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
برف کے بغیر گلمرگ کا تصور نہیں کیا جاسکتا ۔ عمر نے کشمیر کی سیاحت پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر روشنی ڈالی


سرینگر، 17 دسمبر (ہ س): جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ برف کے بغیر حکومت گلمرگ کا تصور نہیں کر سکتی اور کشمیر کے سیاحتی شعبے پر خاص طور پر موسم سرما کے مقامات پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر اعلیٰ نے یہ تبصرہ شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر سری نگر میں ایڈونچر ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا کے 17ویں سالانہ کنونشن کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ ان کے لیے گھر واپسی تھا کہ وہ اس تقریب کا حصہ بنیں جو مہم جوئی کے جذبے کو منائے۔ اپنے ایڈونچر کے تجربات کو یاد کرتے ہوئے، گرم ہوا کے غبارے میں اوپر جانے سے لے کر چوٹی کا حصہ بننے کے عاجزانہ احساس تک، انہوں نے کہا کہ چوٹی پر محسوس کرنے کے لیے کسی کو ایورسٹ کو چھونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کشمیر کے سیاحتی شعبے پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو اجاگر کیا، خاص طور پر گلمرگ جیسے موسم سرما کے مقامات پر۔ انہوں نے کہااگر میرے پاس برف نہیں ہے تو میں گلمرگ کو فروخت نہیں کر سکتا۔ موسمیاتی تبدیلی کی حقیقت کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہم گلیشیئرز کو کم ہوتے دیکھ رہے ہیں، برف باری کم ہو رہی ہے، یہ وہ حقائق ہیں جن کا ہمیں سامنا کرنا چاہیے۔ وزیراعلیٰ نے صنعت پر بھی زور دیا کہ وہ اسکیئنگ اور موسم سرما کی سیاحت کو برقرار رکھنے کے لیے مصنوعی برف بنانے اور نئی ٹیکنالوجیز تلاش کرے۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ جموں و کشمیر میں سیاحت کے شعبے نے پہلگام حملے، موسم اور دہلی دھماکے کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک چیلنجنگ سال کا سامنا کیا جس نے سفری بہاؤ میں خلل ڈالا۔ انہوں نے کہا، صرف سیاحت کی صنعت سے وابستہ لوگ ہی سمجھتے ہیں کہ ایسے وقتوں میں صحت یاب ہونا کتنا مشکل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آپریٹرز کی مدد کرنے اور سیاحت کے محفوظ تجربات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے انہوں نے جموں و کشمیر کو سال بھر کی مہم جوئی کی منزل بنانے کے لیے پیراگلائیڈنگ اور ہاٹ ایئر بیلوننگ سے لے کر نئے تربیتی پروگراموں تک ایڈونچر کی پیشکش کو متنوع بنانے پر زور دیا۔ایڈونچر ٹورازم کی دنیا تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر ذمہ داری کے ساتھ، محفوظ طریقے سے اور پائیدار طریقے سے اس عالمی ترقی کی کہانی کا حصہ بنے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir


 rajesh pande