
حیدرآباد، 17 دسمبر (ہ س)۔ تلنگانہ کے ونپرتی ضلع کے آتماکور منڈل میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں گوگل میاپ پر اندھا اعتماد ایک بڑے حادثہ کا سبب بنتے بنتے رہ گیا۔آندھرا پردیش کے بیتن چرلہ سے تلنگانہ کے مکتھل جانے والی ایک لاری جو تھیلوں کے بوجھ سے لدی ہوئی تھی غلط راستے پرجا پہنچی تاہم ڈرائیور کی حاضر دماغی اورچوکسی کے سبب یہ لاری دریائے کرشنا میں جانے سے محفوظ رہی۔تفصیلات کے مطابق آتماکور سے مکتھل جانے کے لئے لاری ڈرائیور باشا نے گوگل میپ کی مدد سے سفر جاری رکھا۔ جب وہ آتماکور چوراہے کے قریب پہنچا تو صبح کا وقت تھا۔ اس نے چوراہے پر جہاں موڑ لینا تھا وہاں گوگل میپ کے مطابق سیدھاراستہ اختیار کر لیا۔
اس طرح لاری جورالہ گاؤں کی سمت بڑھتی چلی گئی۔ گاؤں عبور کرنے کے بعد بھی ڈرائیور سیدھا ہی آگے بڑھتارہا۔ کچھ ہی دیر بعد لاری میں غیر معمولی جھٹکے محسوس ہونے لگے اور کچھ فاصلہ پر پانی دکھائی دینے پر ڈرائیور کو شک ہوا۔ اس نے حاضر دماغی سے کام لیا اور فوراً لاری روک کر نیچے اتر کر دیکھا تو اس کے ہوش اڑ گئے۔ اگر لاری چند میٹر اور آگے بڑھ جاتی تو وہ سیدھی دریائے کرشنا میں جا گرتی۔تب تک لاری دریا کے کنارے واقع گھاٹ تک پہنچ چکی تھی۔ ڈرائیور نے فوری طور پر لاری کے ٹائروں کے آگے پتھر رکھ کر اسے مزید آگے بڑھنے سے روکا اور گاؤں والوں کو اطلاع دی ساتھ ہی لاری کے مالک کو بھی واقعہ سے واقف کروایا۔مقامی افرادنے کہا کہ گوگل میپ پر آنکھ بند کرکے بھروسہ کرنے کا یہی انجام ہوتا ہے۔ دیہاتیوں کی مدد سے لاری میں موجود سامان کو دوسری لاری میں منتقل کیاگیا۔ بعد ازاں جے سی بی کی مدد سے گھاٹ پر کھڑی لاری کو پیچھے کھینچ کر سڑک پر لایا گیا اور روانہ کر دیا گیا۔جورالہ گاؤں کے افراد نے ڈرائیور باشا کو مشورہ دیا کہ آئندہ گوگل میپ پر اندھا اعتماد کرنے کے بجائے جہاں شک ہو وہاں مقامی افراد سے راستہ ضرور پوچھ لیا کریں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق